پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کے مبینہ اغوا کا مقدمہ پشاور کے تھانہ شرقی میں درج کر لیا گیا ہے۔
صنم جاوید کو گزشتہ رات تھانہ شرقی کے بالکل سامنے سول افسرز میس کے قریب گاڑی میں بیٹھایا کر لے جایا گیا تھا۔ واقعے کے بعد سی سی پی او پشاور کو درخواست دی گئی تھی۔ یہ ایف آئی آر صنم جاوید کی دوست حرا بابر کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب سے گرفتار ہوئیں یا اغوا؟
مدعی کے مطابق واقعہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب رات 10 بج کر 40 منٹ پر پیش آیا، جب وہ کھانا کھانے کے بعد پشاور کے ریڈ زون کی طرف جا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سول آفسیرز میس کے قریب سبز رنگ کی ایک گاڑی نے ان کا راستہ روکا اور جب وہ پیچھے ہٹنے کی کوشش کر رہے تھے تو ایک دوسری گاڑی نے پیچھے سے راستہ بند کر دیا۔
مقدمے میں لکھا ہے کہ مدعی کے مطابق دونوں گاڑیوں سے 5 افراد نکلے اور صنم جاوید کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھا کر ریڈزون کی طرف لے گئے۔
پشاور پولیس نے 365 پی پی سی کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کیا ہے۔ تاہم اب تک کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ پولیس بھی مزید تفصیلات بتانے سے گریزاں ہے۔