پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی اور سندھ سے سینیئر نائب صدر محمود مولوی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو تحریک انصاف نے جو کیا وہ بھارت کا باپ بھی نہیں کر سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں دنیا سے جانے سے پہلے عزت اور وقار کے ساتھ جینا چاہتا ہوں۔ میں فوج کے خلاف نہ کبھی گیا نہ کبھی جا سکتا ہوں۔
محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ فوج کو برا بھلا کہہ رہے ہیں وہ بتائیں کہ کیا ہم فوج کے بغیر اقتدار میں آئے تے۔ جس نے بھی پی ٹی آئی کو فوج کے مخالف کیا ہے وہ اس پارٹی کا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کوئی خیراتی ادارہ بناؤں گا یا نئی پارٹی جس میں ملک کو آگے لے جانے والے مائنڈ سیٹ کے لوگ شامل ہوں گے۔
محمود مولوی نے کہا کہ کینیڈین شہریت مل رہی تھی مگر نہیں لی۔ میرا سافٹ ویئر تبدیل کرنے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں جو کہہ رہا ہوں اپنی مرضی سے کہہ رہا ہوں۔
جو لوگ جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں ان کو سزا ملنی چاہیے
محمود مولوی نے کہا کہ تحریک انصاف کے جو لوگ جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں ان کو سزائیں ملنی چاہییں۔ ان لوگوں کو بھڑکانے والوں کو بھی انجام تک پہنچایا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج کے بغیر یہ ملک نہیں چل سکتا۔ مجھے 1965 اور 1971 کی جنگ اچھی طرح سے یاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے کہتا ہوں کہ خوف کا بت توڑ دیں۔ میں نے کبھی کسی کو برا بھلا نہیں کہا۔
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ میں بطور ایم این اے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ کسی کو نیچا دکھا کر اوپر نہیں ہونا چاہتا۔ سب کو چور چور بولتے رہیں گے تو تبدیلی نہیں آ سکتی۔
میں نے کہا تھا ہمیں فوج سے نہیں لڑنا چاہیے
انہوں نے کہا کہ عمران خان تو کہتے تھے فوج ہمارے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ میں نے کہا تھا کہ ہمیں فوج سے نہیں لڑنا چاہیے۔
محمود مولوی نے کہا کہ آج پاکستان میں اس فوج کی وجہ سے سلامتی ہے اور ہم ایٹمی قوت ہیں۔ جب 9 مئی کے واقعات دیکھے تو بہت افسوس ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وہ کام کریں گے جس میں شفافیت ہو۔ اس ملک میں اربوں روپے کا آٹا تقسیم ہوا مگر کسی کو ملا نہیں۔