امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف معاشی دباؤ بڑھاتے ہوئے چینی مصنوعات پر مزید 100 فیصد محصولات ٹیرف عائد کرنے اور چین کو اہم سافٹ ویئر کی برآمدات محدود کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پرھیں:توانائی کے صاف اور قابلِ تجدید ذرائع کا استعمال، چین امریکا پر بازی لے گیا
نئے محصولات (ٹیرف) یکم نومبر سے نافذ ہوں گے، جو پہلے سے موجود 30 فیصد محصولات کے علاوہ ہوں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا چین کی جانب سے ریئر ارتھ منرلز کی برآمدات پر نئی پابندیوں کے بعد چینی صدر شی جن پنگ سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ چین دنیا کو قیدی بنانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن امریکا ایسا ہرگز نہیں ہونے دے گا۔
انہوں نے کہا کہ بیجنگ کی جانب سے نایاب معدنیات پر کنٹرول سے عالمی مارکیٹ متاثر ہوگی اور تقریباً ہر ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں:مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
چینی حکومت نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ دسمبر سے ریئر ارتھ منرلز کی برآمدات کے لیے لائسنس سسٹم نافذ کرے گی، جس سے سیمی کنڈکٹرز، بیٹریوں اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کی تیاری متاثر ہوسکتی ہے۔
امریکی تجزیہ کاروں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان یہ اقدامات ایک نئے تجارتی تصادم کو جنم دے سکتے ہیں۔
جمعے کو امریکی اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی گئی، تاہم نایاب معدنیات سے متعلق کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں 10 سے 19 فیصد تک اضافہ ہوا۔