سعودی عرب نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں حالیہ کشیدگی اور جھڑپوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق مملکت تمام فریقوں سے تحمل، تصادم سے گریز اور بات چیت و دانائی کو ترجیح دینے کی اپیل کرتی ہے تاکہ خطے میں امن واستحکام برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی جارحیت: پاکستان کا جوابی کارروائی میں فضائی وسائل اور ڈرونز کا استعمال
سعودی عرب نے اپنے مستقل مؤقف کا اعادہ کرتے کہاکہ وہ علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو امن، سلامتی اور ترقی کے فروغ کے لیے کی جا رہی ہیں تاکہ پاکستانی اور افغان عوام کو استحکام وخوشحالی نصیب ہو۔
واضح رہے کہ افغانستان کی جانب سے بارڈر پر بلااشتعال جارحیت کے بعد پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ اس دوران فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جانب سے خارجیوں کی سہولت کار افغان پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا ہے، اور درجنوں افغان فوجی اور خارجی ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر، چترال اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کا مقصد فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کو بارڈر پار کروانا بھی تھا۔ تاہم پاک فوج کی چوکس اور مستعد پوسٹوں کی جانب سے تیزی کے ساتھ بھرپور اور شدید جواب دیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج نے فوری طور پر شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغانی پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی بروقت کارروائی سے افغانستان کی متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ اور درجنوں افغان فوجی اور خارجی ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ طالبان اپنی متعدد پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہوگئے، جبکہ لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔
پاکستان اس وقت افغانستان میں پاک افغان بارڈر کے قریب موجود خوارج اور داعش کے دہشتگرد کیمپوں کو بھی انتہائی مہارت سے نشانہ بنا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق افغان فورسز کئی علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں، جبکہ پاکستان کی طرف سے مؤثر اور شدید جوابی کارروائی جاری ہے۔
افغانستان کی جانب سے یہ جارحیت اس وقت کی جا رہی ہے جب افغان وزیر خارجہ ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے آرٹلری، ٹینکوں، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ داعش اور خارجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی پاکستان میں بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں درجنوں افغان فوجی اور خارجی ہلاک
افغان فورسز کے اُن ہیڈ کوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جو داعش اور فتنہ الخوارج کو پنا دیتے رہے ہیں۔