سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارت تیزی سے بڑھ رہی ہے، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تجارت 2024-25 میں 4.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس میں پاکستان کی برآمدات کا حصہ 71 کروڑ 65 لاکھ ڈالر ہے اور گزشتہ 3 سالوں میں یہ برآمدات 42 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 71 کروڑ 65 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
وزارتِ تجارت نے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، 2024 میں سعودی عرب کے دو اعلیٰ سطحی کاروباری وفود پاکستان آئے ہیں ایک وفد مارچ جبکہ دوسرا وفد نومبر میں پاکستان آیا تھا، وفود کے دوروں کے نتیجے میں 34 مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط ہوئے جن کی مالیت تقریباً 2.8 ارب ڈالر ہے۔
یہ بھی پڑھیے: دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ، سعودی عرب کے اعلیٰ سطح وفد کی پاکستان آمد
ان میں سے 10 معاہدے فعال ہیں جبکہ باقی پر عملدرآمد جاری ہے۔ وزارتِ تجارت نے سعودی عرب کے لیے خصوصی ایکسپورٹ انہانسمنٹ اسٹریٹیجی بھی تیار کی ہے تاکہ پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔
وزارت تجارت نے ‘میڈ اِن پاکستان’ نمائش 5 تا 7 فروری 2025 کو جدہ میں منعقد کی جس میں 134 پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی، نمائش کے دوران متعدد ایم او یوز پر دستخط ہوئے اور 32 معاہدوں پر کام جاری ہے۔
جام کمال خان کے مطابق سعودی عرب میں پاکستانی کمپنیوں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں، سعودی فوڈ مینوفیکچرنگ میں 5 پاکستانی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے؛ پاکستان اور سعودی عرب کے معاشی تعلقات نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں، تجارتی حجم بڑھائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
اسی طرح فوڈ شو میں 30 پاکستانی کمپنیا، میڈیکل فورم میں 6 کمپنیاں، سعودی فیشن و ٹیکسٹائل میں 15 کمپنیاں، ہوٹل اینڈ ہاسپٹیلٹی ایکسپو میں 6 کمپنیاں، گلوبل ہیلتھ میں 8 کمپنیاں، سعودی حلال ایکسپو میں 8 کمپنیاں، سعودی بیلڈ (build) 2024 میں 15 کمپنیاں Leap 2025 میں 80 کمپنیاں اور بگ فائو کنسٹرکشن کی 3 کمپنیاں شامل ہیں۔
ان اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہونے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع کھلنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔














