افغانستان کے تجربہ کار آل راؤنڈر محمد نبی نے پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق کا ریکارڈ توڑ کر نیا سنگِ میل قائم کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:’ہاتھ نہ ملانے‘ پر بھارتی ٹیم کامذاق، آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طنزیہ ویڈیو منظرعام پر
وہ کسی بھی مکمل رکن (Full Member) ٹیم کے ایسے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں نصف سنچری اسکور کی۔
ڈھاکا میں تاریخی اننگز
منگل کے روز ڈھاکا میں بنگلہ دیش کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں محمد نبی نے شاندار ناقابلِ شکست 62 رنز بنائے، جس کی بدولت افغانستان نے 200 رنز سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے تین میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کیا۔
Mohammad Nabi is the oldest player from a Full Member nation to score a fifty in men’s ODIs, breaking Misbah-ul-Haq’s record 🫡 pic.twitter.com/7yipUErNyJ
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) October 14, 2025
مصباح الحق کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
محمد نبی نے 40 سال اور 286 دن کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا، یوں انہوں نے مصباح الحق کا 2015 میں بنایا گیا 40 سال اور 283 دن کا ریکارڈ پیچھے چھوڑ دیا۔
تجربہ اور فٹنس کی مثال
نبی کی پر اعتماد اننگز نے ان کی مستقل مزاجی، فٹنس اور کلاس کو ایک بار پھر ثابت کر دیا۔
Nabi lighting up UAE with some sensational batting! 🔥
Just a sign of things to come for the Champions, #CapitalsFam! 😉#SoarHighDubai #WeAreCapitals pic.twitter.com/kfSHbLkBck
— Dubai Capitals (@Dubai_Capitals) October 15, 2025
انہوں نے مشکل حالات میں درمیانی اوورز میں ٹیم کو سہارا دیتے ہوئے افغانستان کو مستحکم پوزیشن دلائی۔
کرکٹ ماہرین کی تعریف
میچ کے بعد ماہرینِ کرکٹ نے محمد نبی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی افغانستان کی ٹیم کے لیے تجربے اور رہنمائی کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ ان کی موجودگی نے ٹیم کے توازن اور اعتماد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
افغانستان کی شاندار کارکردگی
بنگلہ دیش کے خلاف اس سیریز میں افغانستان نے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں مکمل غلبہ دکھایا، جس سے ان کی ٹیم کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں اور عالمی سطح پر مقام کو مزید مستحکم کیا۔
یہ بھی پڑھیں:اصل چیلنج تسلسل کے ساتھ کارکردگی دکھانا ہے، جنوبی افریقہ سے جیت کے بعد کپتان شان مسعود کا بیان
محمد نبی، جنہوں نے 2009 میں بین الاقوامی ڈیبیو کیا تھا، افغانستان کرکٹ کے سب سے نمایاں کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں، اور ان کی پُر اعتماد مزاجی اور دباؤ میں کھیلنے کی صلاحیت انہیں اب بھی ٹیم کا لازمی حصہ بنائے ہوئے ہے۔













