بنگلہ دیش میں جمعرات کو دریائے تیستا میں پانی کی کمی کے خلاف ایک مشعل مارچ کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد حکومت سے طے شدہ تیستا میگا پروجیکٹ کا فوری آغاز کروانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں قائداعظم پر سیمنار، عظیم رہنما کی یاد تاریخی ذمہ داری قرار
اس احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ’جاگو بھائی تیستا بچائیں‘ تحریک نے کیا جس میں ہزاروں کسانوں، طلبہ اور شہریوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بھارت کے ساتھ پانی کی تقسیم کے تنازعہ کے حل اور ملک میں دریائے تیستا کے مؤثر انتظامات کے لیے مطالبات کیے تاکہ ماحولیاتی نقصان اور زراعتی بحران کو روکا جا سکے۔
تحریک نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ پروجیکٹ قومی انتخابات سے قبل شروع نہ کیا گیا تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی کارروائیاں کریں گے۔
احتجاجی مطالبات اور خدشات
احتجاج کا مرکزی مطالبہ ہے کہ تیستا میگا پروجیکٹ کا فوری آغاز ہے تاکہ خشک موسموں میں دریا کے پانی کے خشک ہونے اور مون سون کے موسم میں سیلاب جیسی ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچا جا سکے۔
مظاہرین نے کہا ہے کہ دریائے تیستا کے پانی کی مسلسل کمی اور بھارت کی جانب سے پانی کی بندش نے علاقے میں شدید پریشانی پیدا کر دی ہے۔
احتجاج کی وجوہات
یہ احتجاج برسوں کی نظر اندازگی، دریا کے اوپری حصے سے پانی کی بندش اور بھارت کے ساتھ پانی کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔ مظاہرین کو خدشہ ہے کہ اگر دریا کی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ نہ رکھا گیا تو علاقے میں قحط سالی اور غذائی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
ممکنہ مزید اقدامات کی دھمکی
احتجاج کے منتظمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتخابات سے پہلے تیستا میگا پروجیکٹ شروع نہ کیا گیا تو وہ سڑکوں کی بندش، تعلیمی اداروں کی تعطیلی اور دیگر وسیع احتجاجی کارروائیاں کریں گے۔
تیستا میگا پروجیکٹ کی صورتحال
تیستا میگا پروجیکٹ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہے جس کا مقصد دریائے تیستا کے پانی کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
مزید پڑھیے: بنگلہ دیش اور پاکستان کا لیبر سیکٹر میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
تحریک کا کہنا ہے کہ اگر حکومت خود اس منصوبے کو شروع کرنے میں ناکام رہی تو وہ خود اپنے وسائل سے اس کی شروعات کریں گے۔
صدر تیستا بچاؤ ندی بچاؤ سنگرام پریشد نذر الاسلام حقانی نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تیستا کو ’رنگپور کی زندگی کی رگ‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک دریا نہیں بلکہ شناخت، بقا اور خودمختاری کا سرچشمہ ہے۔














