بھارتی فوج سیاست اور سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا

پیر 20 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا ہے کہ بھارتی فوج سیاست جبکہ بھارتی سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے۔ پاکستان منقطع ہوئے رابطوں کی بحالی پر مذاکرات اور تنازعات بشمول مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اسلام آباد کے زیراہتمام سمپوزیم کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی فضائیہ کے کمانڈر کی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات، دفاعی و سیکیورٹی تعلقات کو وسعت دینے کا عزم

تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان برابری کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ بھارت بھی اس کا خواہشمند ہو۔

’پاک بھارت تنازع کے خاتمے کے لیے کسی ثالث کا خیرمقدم کریں گے‘

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے لائحہ عمل بنانے کے لیے ایک ثالث کارگر ثابت ہوسکتا ہے اور اس کے لیے کسی بھی ملک یا عالمی ادارے و تنظیم کو خوش آمدید کہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت خطے کا اہم ملک ہے لیکن اس کی تنگ نظری، انسانی حقوق کی پامالی، عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور دیگر رویے خطے کو امن کو گہوارہ بنانے کے آڑے آرہے ہیں۔

ساحر شمشاد نے کہاکہ دنیا نے ایک بار پھر افغانستان کی جانب سے اپنی توجہ ہٹادی ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ افغانستان دوحا معاہدے کے تحت انسانی خصوصاً خواتین کے حقوق کی پاسداری اور افغانستان کو دہشتگردی کے استعمال نہ ہونے دینے کے سسلسلے میں ناکام رہا ہے۔

’افغان طالبان رجیم کی دہشتگرد گروہوں کی پشت پناہی نائن الیون جیسے واقعے کا سبب بن سکتی ہے‘

انہوں نے مزید کہاکہ افغانستان میں دہشتگردوں کے گروہوں کو پناہ ملی ہوئی ہے اور یہ سب وہاں پنپ رہے ہیں جبکہ افغان طالبان رجیم ان کی معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے دنیا کو خبردار کیا کہ جس طرح افغان طالبان رجیم نے دہشتگردوں کو پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی پشت پناہی کر رہی ہے اس کے پیش نظر دنیا میں نائن الیون کی طرح ایک اور بڑے حاثے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان علاقائی امن، استحکام اور متوازن سفارتکاری کے فروغ کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ پاکستان دنیا کے شمالی اور جنوبی خطوں کے درمیان مکالمے، باوقار سفارتکاری اور باہمی احترام کی بنیاد پر رابطوں کو فروغ دینے میں فعال اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی حالات میں تصادم کی جگہ تعاون کو ترجیح دینا ناگزیر ہے، کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور بقائے باہمی، احترامِ انسانیت اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری پر مبنی ہے۔

جنرل ساحر نے اپنے کلیدی خطاب میں ان تمام ماہرین، سفارتکاروں اور دانشوروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے علاقائی و عالمی سلامتی کے ماحول پر قیمتی آرا پیش کیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بدلتے ہوئے عالمی و علاقائی حالات میں ہمیشہ توازن، مکالمے اور بااصول سفارتکاری کو بنیاد بنا کر اپنے بین الاقوامی تعلقات استوار کیے ہیں۔

’مسئلہ کشمیر اور فلسطین سمیت تمام دیرینہ تنازعات کا حل چاہتے ہیں‘

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسئلہ فلسطین اور جموں و کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کے منصفانہ اور پُرامن حل کی مسلسل حمایت کرتا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان جو تہذیبوں اور خطوں کے سنگم پر واقع ایک ذمہ دار ملک ہے، اعتدال، توازن اور تعمیری رابطوں کے ذریعے عالمی ہم آہنگی کے لیے کوشاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین خطے کی سیکیورٹی صورت حال میں استحکام کا ضامن ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا

یہ تقریب نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اور نسٹ کے اشتراک سے منعقد ہوئی، جس میں ممتاز سفارتکاروں، ماہرینِ تعلیم، سرکاری افسران، کاروباری شخصیات اور مختلف جامعات کے طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ