سابق امریکی سفارتکار زلمے خیل زاد نے ایک بار پھر پاکستان کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ملکی صورتحال کو نہ صرف سنگین بلکہ آرمی چیف کے حالیہ خطاب کو بھی تشویشناک قرار دیا ہے۔
افغان نژاد امریکی زلمے خلیل زاد نے ایک مرتبہ پھر اپنے خیالات کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا ہے۔ کہتے ہیں؛ وہ پہلے بھی پاکستان کے لیے فکر مند تھے لیکن آرمی چیف کی حالیہ تقریر نے انہیں حالات کے واقعتاً سنگین ہونے کا یقین دلایا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت افغانستان اورعراق میں سفارتکاری کے فرائض انجام دینے والے سابق امریکی سفارتکار کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں بند دروازے کے پیچھے سینیئر افسروں سے ان کا غصہ سے بھرا بیان ان کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ انہوں نے پوری تقریر کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے دو نکات نمایاں کیے ہیں۔
I was concerned for #Pakistan before, but a recent speech by the Army Chief has led me to believe that things are truly dire. His closed-door angry tirade to senior officers in Sialkot has been reliably shared with me. The entire speech was alarming but two points stand out:(1/6)
— Zalmay Khalilzad (@realZalmayMK) May 19, 2023
’پہلے انہوں نے اپنے ناقدین کی بیویوں اور بچوں کو دھمکیاں دیں۔ 9 مئی کا تشدد اچھی بات نہیں تھی اور اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، لیکن یہ ریٹائرڈ افسروں کے بے گناہ خاندان کے افراد کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دینے کا کوئی بہانہ نہیں ہے، جنہوں نے ہوسکتا ہے اس میں حصہ لیا ہو۔‘
اپنے ٹوئٹر پیغام کے تیسرے حصہ میں زلمے خلیل زاد نے دعوٰی کیا ہے کہ آرمی چیف نے ان لوگوں کے خلاف گٹر کی زبان استعمال کی جنہیں وہ اپنا دشمن گردانتے ہیں۔ ’دوسرا انہوں نے اعلان کیا کہ اگر وہ گرے تو اپنے ساتھ دوسروں کو بھی لے کر گریں گے۔
مزید پڑھیں
زلمے خلیل زاد کے مطابق آرمی چیف کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک بڑے اور اہم ملک پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کرنے کا مزاج نہیں رکھتے۔ ’ایسے متزلزل، غصے اور خودغرض شخص کو ایٹمی بٹن پر انگلی نہیں رکھنی چاہیے۔‘
زلمے خلیل زاد کے مطابق ایک ملک کی فوج ایک اہم ادارہ ہے جس کی قیادت کسی ایسے شخص کے پاس ہونی چاہیے جس میں نرمی، پرسکون ذمہ داری اور سیاسی غیر جانبداری ہو۔
امریکا میں تحریک انصاف کی لابنگ کی کوششوں کے نتیجے میں سابق امریکی سفیر زلمے خیل زاد سابق وزیرِاعظم عمران خان کے وکیل بن کر سامنے آئے ہیں۔
اس سے قبل اپنے بیانات میں وہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے استعفے اور عالمی طاقتوں سے پاکستان میں ثالثی کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں۔
گزشتہ دنوں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق امریکی سفارت کار زلمے خلیل زاد اب ایک عام شہری ہیں اور ان کے خیالات امریکا کی خارجہ پالیسی کی عکاسی نہیں کرسکتے۔