پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ گزشتہ ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے قریباً 10 ہزار 700 افغان مہاجرین کوباعزت طریقہ سےافغانستان واپس بھیجا گیا۔
رپورٹس کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی، کیا اہداف حاصل ہو گئے؟
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک قریباً 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے، افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے۔
ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لےایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے ناصرف رہائش بلکہ کھانے کابھی انتظام کیا گیا ہے۔
افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی۔
افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی واپسی، آزاد کشمیر حکومت نے حتمی ٹائم فریم مقرر کر دیا
رپورٹس کے مطابق پاکستان میں اب بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر داخلہ ممکن نہیں ہوگا، یہ اقدام پاک افغان تعلقات میں باہمی احترام کی مضبوط بنیاد ہے۔














