پنجاب حکومت نے پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی (پیرا) کو خودمختاری دینے کی جانب اہم پیش رفت کرتے ہوئے بجٹ منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل کو تفویض کر دیے ہیں۔
اس سلسلے میں گورنر پنجاب کی منظوری سے منظور شدہ پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز (ترمیمی) آرڈینینس 2025 کو پنجاب اسمبلی نے بھی باقاعدہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
ترمیمی قانون کے تحت اب پیرا کا بجٹ اتھارٹی کی سالانہ میٹنگ میں منظور کیا جائے گا، جب کہ ماضی میں اس کے لیے حکومت کی پیشگی اجازت ضروری تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کا قیام، عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟
گورنر پنجاب نے ترمیمی آرڈینینس کی منظوری پہلے ہی دے دی تھی، جو 20 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہے۔
مذکورہ بل کے تحت پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز ایکٹ 2024 میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے تحت شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں نئی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ
سیکشن 71 میں ترمیم کے ذریعے بجٹ منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل کو دے دیے گئے ہیں، جبکہ سیکشن 81 میں ترمیم کے بعد ڈائریکٹر جنرل کو گائیڈ لائنز جاری کرنے کا اختیار بھی حاصل ہو گیا ہے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق، ترامیم کا مقصد افسران کے اختیارات کی وضاحت اور ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان ترامیم سے نفاذ اور عملدرآمد میں بہتری آئے گی اور پنجاب میں قوانین پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔














