امریکا میں سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے امریکا بزنس فورم، میامی میں خطاب کے دوران امریکا کو ‘ایک نعمت’ قرار دیا اور اس کی تنوع اور مواقع کی تعریف کی۔
انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ کا دروازہ ہے اور سرمایہ کاری کے لیے بہترین مرکز بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی شہزادی ریما کے وہ اقدامات جو عالمی سفارتکاری کو نیا رخ دے رہے ہیں
شہزادی ریما نے امریکا-سعودی تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعلق اب صرف توانائی اور دفاع پر نہیں بلکہ ٹیکنالوجی، جدت، کاروبار اور تعلقات پر مبنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے سفارتی کردار پر فخر ہے اور امریکا نے بھی ریاض کی امن و استحکام کے لیے کوششوں کو سراہا ہے۔ ہمیں سب سے پہلے جس کام کی ذمہ داری دی گئی، وہ وائٹ ہاؤس اور صدر [ٹرمپ] کو روس اور یوکرین کے معاملات میں تعاون فراہم کرنا تھا۔

شہزادی ریما کے مطابق سعودی عرب شام اور غزہ میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہے، دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بھی سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ سب امریکا کے بغیر ممکن نہیں، اور ہمیں فخر ہے کہ ہم امریکی خارجہ پالیسی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا روس مذاکرات کی میزبانی پر پیوٹن کا سعودیہ سے اظہار تشکر
انہوں نے کہا، ‘میرے خیال میں بہت سے امریکیوں کو اس ملک کی برکتوں اور خوبصورتی کا احساس نہیں۔ یہ ملک ایک تحفہ ہے، اور اس کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کے لوگ ہیں۔’
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکا کے لیے ایک دوست اور مددگار ملک بنیں تاکہ وہ ترقی کرے، کیونکہ کوئی بھی اکیلا کامیاب نہیں ہو سکتا، اور ہم چاہتے ہیں کہ امریکا جیتے۔













