وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ضلعی کچہری کے باہر خود کش دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مرنے والوں اور زخمیوں میں عدالت میں آئے وکلا، سائلین اور راہ گیر شامل ہیں جنہیں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد کے مطابق زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں دھماکا، 4 افراد زخمی
اسلام آباد پولیس نے خودکش دھماکے اور اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ حملہ آور کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا ہے۔
🛑 Islamabad Pakistan blast pic.twitter.com/0RAFpjDppZ
— The Tradesman (@The_Tradesman1) November 11, 2025
ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور پیدل عدالت کے باہر پہنچ گیا اور بظاہر عمارت کے اندر جانا چاہتا تھا تاہم سیکیورٹی چیکنگ کے باعث اندر نہ جاسکا اوردھماکے سے قبل کچھ دیر باہر سڑک پر بیٹھا رہا۔
دھماکے کی وجہ سے سڑک پر کھڑی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ واقعے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، آئی جی اور کمشنر اسلام آباد نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کیڈٹ کالج وانا پر بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 2 خوارج ہلاک، 3 عمارت کے اندر محصور
دھماکے کے وقت جائے وقوعہ پر 35 سے 40 لوگ موجود تھے، سوشل میڈیا پر زیر گردش غیرمصدقہ ویڈیوز میں متعدد افراد کو شدید زخمی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 12 لاشیں اور 20 زخمی پمز اسپتال منتقل کیے گئے ہیں جبکہ مزید زخمی بھی لائے جا رہے ہیں۔
’بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج دھماکے کی ذمہ دار‘
دھماکے کے بعد وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور صورتِ حال کا جائزہ لیا۔
وزیر داخلہ کے ہمراہ چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا، آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اسلام آباد دھماکے میں 12 افراد شہید، 27 زخمی ہوئے، محسن نقوی pic.twitter.com/JVRMmGleFf
— WE News (@WENewsPk) November 11, 2025
آئی جی اسلام آباد نے محسن نقوی کو دھماکے کی نوعیت اور جاری تحقیقات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
محسن نقوی نے جائے وقوعہ پر سرچ آپریشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ جلد پیش کی جائے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بھارت نواز اور افغان طالبان کی پشت پناہی کے حامل فتنہ الخوارج کا خودکش دھماکا
انہوں نے دھماکے کو بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج کا عمل قرار دیتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔
وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات ظاہر کیں۔
صدرمملکت کی مذمت
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بھی اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں صدر زرداری نے جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی کرکٹ سیریز کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان کے امن و استحکام کے دشمن ہیں، اور وطنِ عزیز سے بیرونی پشت پناہی میں سرگرم دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ناگزیر ہے۔ صدر مملکت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔













