وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ افغانستان پیار کی زبان نہیں سمجھتا، افغان سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف دہشتگردی کرنے والے عناصر کے ٹھکانوں پر کارروائی کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہاکہ افغانستان کو اسی کی زبان میں جواب دینے کی ضرورت ہے، اس سے قبل ہم غلط فہمی میں رہے، تاہم اب ایسے نہیں ہونا چاہیے۔ انہیں مذاکرات کی زبان سمجھ نہیں آتی۔
مزید پڑھیں: کیڈٹ کالج وانا پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، شواہد مل گئے
انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو معرکہ حق میں جو سبق ملا ہے اس کے بعد وہ پاکستان پر حملے کی جرات نہیں کرےگا، تاہم پاکستان کسی بھی ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے الرٹ ہے۔
سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے لیکن مستعفی جج تنقید کررہے ہیں اور کہہ رہے کہ آئین پامال ہوگیا، کم از کم کوئی دلیل تو دیتے کہ آئین کو کیا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مستعفی ججز کے بیانات ذاتی اور سیاسی ایجنڈے پر منبی ہیں، نئی قانون سازی کے بعد ججز کی ٹرانسفر عدلیہ ہی کرےگی، کسی اور کا عمل دخل نہیں ہوگا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے ججز نے گزشتہ 10 برس میں کوئی حکومت نہیں چلنے دی، ان لوگوں نے آئین کی تشریح کے نام پر اسے ری رائٹ کیا۔
مزید پڑھیں: سیاسی جج قومی قیادت کی تضحیک کرکے اپنی فیملیز کو یہ تماشا دکھاتے تھے، خواجہ آصف کی تنقید
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ سابق ججز کبھی سوموٹو کے ذریعے ڈیم بناتے تو کبھی چینی کی قیمت مقرر کرتے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے بغیر اگر ترمیم پاس نہ ہونی ہوتی تو منت سماجت کرکے انہیں منا ہی لیتے۔














