سپارکو اور آئی ایس ٹی کے اشتراک سے منعقدہ عالمی اسپیس کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ قومیں اب اسپیس سائنسز کو پائیدار ترقی کے لیے بروئے کار لا رہی ہیں اور پاکستان کا اسپیس پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل
وزیر نے بتایا کہ اسپیس اب معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی بن چکی ہے اور 2035 تک اسپیس اکانومی کا حجم 2 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔ شہری اور دیہی منصوبہ بندی میں اسپیس کا کردار قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بڑھ گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ
انہوں نے مزید کہا کہ 2025 میں پاکستان نے ایم ایم ون اور ایچ ایس ون سیٹلائٹس کامیابی سے لانچ کیے اور ملک اب تک چاند کے مدار تک سیٹلائٹ بھیج چکا ہے۔ پاکستان 2026 میں اپنا پہلا خلا باز بھیجے گا اور 2035 تک چاند پر اپنا مشن اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے۔














