رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے آج اسلام آباد کنوونشن سینٹر میں اپنے 20ویں کنووکیشن کا آغاز کیا۔ یہ دو روزہ تقریب آج سے شروع ہوئی، جس میں کل 2,860 طلبہ کو ان کی محنت، لگن اور علمی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ڈگریاں دی جائیں گی۔ کنووکیشن میں حال ہی میں داخلہ لینے والے فلسطینی طلبہ بھی شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی کی رفاہ یونیورسٹی میں منفرد نمائش کا انعقاد
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی، سردار محمد یوسف، مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، جبکہ چانسلر حسن محمد خان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد بھی تقریب میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ اساتذہ، فارغ التحصیل طلبہ اور والدین نے بھی شرکت کی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے یونیورسٹی کے طالب علموں کے تبادلے کے پروگرامز کی تعریف کی اور اخلاقی اقدار اور کردار سازی پر یونیورسٹی کے عزم کو اجاگر کیا اور کہا کہ میری دعا ہے کہ ہمارے فارغ التحصیل طلبہ ہر شعبے میں فعال کردار ادا کریں اور ملک کا نام روشن کریں۔
چانسلر حسن محمد خان نے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابیوں اور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کو سراہا اور کہا، “آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، اور ملک کو آگے بڑھانا آپ کی ذمہ داری ہے۔
Riphah International University marked its 20th Convocation at the Islamabad Convention Centre, where graduates, faculty, and families came together to celebrate years of hard work.
Federal Minister Sardar Muhammad Yousaf joined as chief guest, commending the University’s role… pic.twitter.com/K59TI47ek1
— Pakistan Narrative (@narrative_pk) November 22, 2025
مہمان خصوصی سردار محمد یوسف نے فارغ التحصیل طلبہ کی پیشہ ورانہ ڈگریاں حاصل کرنے پر تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ وہ معاشرے کی بہتری کے لیے مؤثر کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے فلسطین سے آئے ہوئے طلبہ کی بڑی تعداد کی شمولیت کی بھی نشاندہی کی، جس سے رفاہ کی بین الاقوامی شہرت اور مقام کا عندیہ ملتا ہے۔
یہ کنووکیشن نہ صرف علمی شانداری کا جشن تھا بلکہ ریفہہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اخلاقی تعلیم، کردار سازی اور عالمی تعاون پر زور دینے کا بھی ثبوت تھا، جو یونیورسٹی کی مستقبل کے رہنماؤں کو تیار کرنے کی مسلسل کوششوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔














