پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، تینوں خودکش حملہ آور ہلاک، 3 اہلکار شہید

پیر 24 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری(ایف سی) ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔

پشاور کے علاقہ صدر میں واقع ایف سی (فیڈرل کانسٹیبلری) ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ پر 3 خودکش دھماکے ہوئے ہیں۔ ایک دھماکہ مین گیٹ پر اور دوسرا موٹرسائیکل اسٹینڈ پر ہوا۔ دھماکوں سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔

 آئی جی خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق  یہ خودکش حملہ آور تھے جو ہیڈکوارٹر کے اندر گھسے۔ ایک مرکزی گیٹ کے قریب اور دوسرا موٹر  سائیکل اسٹینڈ پر جا کر پھٹا۔  انہوں نے بتایا کہ تینوں خود کش حملہ آور ہلاک ہوگئے جبکہ اس حملے میں 3 اہلکار بھی شہید اور 7 زخمی ہوئے۔

آئی جی پولیس کے مطابق  دہشتگرد 8 بج کر 11 منٹ  پر اندر داخل ہوئے جس کے فوراً ایف سی جوانوں نے رسپانس دیا۔ جس کی وجہ سے ہم بڑے نقصان سے بچ گئے۔ جس کے بعد کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔ اس وقت پورا علاقہ کلیئر ہے۔

ایک عینی شاہد عدنان احمد نے بتایا کہ انہیں 2 حملہ اور نظر آئے جنہوں نے ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ پر حملہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے  پہلے گرنیڈ پھینکے اور پھر اندر داخل ہوئے۔

 ریسکیو 1122 کی ٹیمیں ایمبولینسز سمیت جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 7 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

 سی سی پی او ڈاکٹر میاں سعید نے بھی حملے کی تصدیق کی ہے۔ جس کے بعد  سنہری مسجد روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے ۔  ٹریفک کو صدر روڈ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ جبکہ بی آر ٹی سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیسے ناکام ہوا؟

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آج صبح تقریباً 8 بجے پشاور کے علاقے صدر، کوہاٹ روڈ پر واقع فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹر پر فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں نے حملے کی ناکام کوشش کی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے کارروائی کا آغاز ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ پر خودکش دھماکے سے کیا۔

ایک خودکش حملے کے فوراً بعد 2 مزید دہشتگرد ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت اور مؤثر کارروائی کے نتیجے میں دونوں حملہ آور موقع پر ہی ہلاک کر دیے گئے۔ اس طرح تینوں دہشتگرد مارے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملے میں ایف سی کے 3 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ 2 زخمی ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے، جو تاحال جاری ہے۔

مزید تفصیلات سامنے آنے پر آگاہ کیا جائے گا۔

زخمی لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل، حالت تسلی بخش

لیڈی ریڈنگ ہسپتال ایم ٹی آئی کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق پشاور صدر میں ہونے والے دھماکے کے 9 زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق زخمیوں میں 3 ایف سی اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش بتائی گئی ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کی حالت اس وقت خطرے سے باہر ہے جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور عملہ ہائی الرٹ پر ہے۔

ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ علاج اور دیکھ بھال کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر حملہ: صدر آصف علی زرداری کی شدید مذمت

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ’فتنۃ الخوارج‘ اور بیرونی پشت پناہی رکھنے والے دہشتگردوں کی بزدلانہ حرکت ہے۔

صدرِ مملکت نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ اپنے بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ وطنِ عزیز سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ریاست کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بروقت اور بہادری پر مبنی کارروائی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جوانوں نے جرات و بہادری سے دہشتگردوں کے عزائم ناکام بنا دیے۔

صدر زرداری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو مکمل منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

 وزیراعظم کی ایف سی ہیڈ کوارٹر پر دہشتگرد حملے کی مذمت

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) کے ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی بروقت اور موثر کارروائی کے باعث بڑے سانحے سے بچا گیا۔

وزیراعظم نے واقعے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد از جلد صحتیابی کی دعا کی اور ہدایت کی کہ تمام زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ حملے کے ذمہ داران کی فوری شناخت کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت پاکستان ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں قومی سلامتی کے ادارے اپنی ذمہ داریاں بھرپور طور پر انجام دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp