بالی ووڈ اداکارہ اور سابق مس انڈیا سلینا جیٹلی نے اپنے شوہر پیٹر ہاگ کے خلاف ایک مقامی عدالت میں گھریلو تشدد کی شکایت دائر کر دی ہے، جس میں انہوں نے شدید جذباتی، جسمانی، جنسی اور زبانی تشدد کے الزامات عائد کیے ہیں۔
درخواست کی سماعت منگل کو جوڈیشل مجسٹریٹ ایس سی تاڈے کے روبرو ہوئی، جنہوں نے پیٹر ہاگ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت 12 دسمبر مقرر کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: ’لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘، سابق مس انڈیا فائنلسٹ نے وزن میں حیران کن کمی کیسے کی؟
کرنجوالا اینڈ کمپنی کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں سلینا جیٹلی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ شادی کے بعد ان کے شوہر نے نہ صرف ان پر کام کرنے پر پابندی لگائی بلکہ مبینہ طور پر مسلسل بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ اداکارہ کے مطابق پیٹر ہاگ کا رویہ جارحانہ ہے اور انہیں شراب نوشی کی عادت ہے، جس کے باعث وہ شدید ذہنی اذیت کا شکار رہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے متعدد واقعات کے بعد سلینا جیٹلی کو آسٹریا میں اپنا گھر چھوڑ کر بھارت واپس آنا پڑا۔ دونوں نے 2010 میں شادی کی تھی اور ان کے تین بچے ہیں، جو اس وقت اپنے والد کے ساتھ آسٹریا میں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایئرانڈیا کی پرواز میں مسافر آپس میں لڑ پڑے، لینڈنگ کے بعد ایک کو حراست میں لے لیا گیا
درخواست میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹر ہاگ نے رواں سال اگست میں آسٹریا کی ایک عدالت میں طلاق کی درخواست دائر کی تھی۔ سلینا جیٹلی نے اپنی درخواست میں 50 کروڑ روپے معاوضے اور 10 لاکھ روپے ماہانہ خرچے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ انہوں نے اپنے بچوں تک رسائی کے حقوق بھی مانگے ہیں۔














