پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز بھی شیئرز کی فروخت کا دباؤ برقرار رہا۔
ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس لگ بھگ 800 پوائنٹس تک گر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں ملا جلا رجحان، ابتدائی سیشن میں سست ٹریڈنگ
مارکیٹ نے مثبت رجحان کے ساتھ آغاز کیا تاہم کاروبار آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ انڈیکس میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی۔
صبح 11 بجے کے وقت کے ایس سی 100 انڈیکس 160,910 پوائنٹس کی سطح پر تھا، جو 781 پوائنٹس یعنی 0.48 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

مارکیٹ میں آٹو موبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکنگ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ، پاور جنریشن اور ریفائنری سمیت کئی اہم شعبوں میں نمایاں فروخت ہوئی۔
اے آر ایل، حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ایم سی بی، این بی پی اور یو بی ایل جیسے بڑے انڈیکس شیئرز سرخ زون میں ٹریڈ ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
گزشہ روز یعنی منگل کو بھی مارکیٹ منفی اختتام پذیر ہوئی تھی جہاں بڑے اسٹاکس میں منافع کے حصول نے انڈیکس کو دباؤ میں رکھا۔
گزشتہ روز کے ایس سی 100 انڈیکس 291 پوائنٹس یعنی 0.18 فیصد کمی کے بعد 161,692 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر، بدھ کو ایشیائی مارکیٹس میں بہتری دیکھی گئی جہاں سرمایہ کار وال اسٹریٹ کے مضبوط رجحان کا تعاقب کرتے نظر آئے۔
توقعات بڑھ گئی ہیں کہ امریکی فیڈرل ریزرو آئندہ ماہ اپنی پالیسی میٹنگ میں شرحِ سود میں کمی کرے گا، کیونکہ حالیہ معاشی اعداد و شمار توقعات سے کمزور رہے ہیں۔
ایم ایس سی آئی ایشیا پیسیفک انڈیکس میں 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 1.8 فیصد بڑھا۔ امریکی اسٹاک فیوچرز بھی 0.2 فیصد اوپر تھے۔
مزید پڑھیں:’ایلیٹ کیپچر‘ پاکستانی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہا ہے، آئی ایم ایف
امریکا میں بھی ایس اینڈ پی 500 اور نیسڈیک کمپوزٹ نے مسلسل تیسرے روز اضافہ ریکارڈ کیا، کیونکہ ریٹیل سیلز اور کنزیومر کانفیڈنس کے کمزور اعداد و شمار نے توقعات مضبوط کیں کہ فیڈ جلد پالیسی نرم کرے گا۔
فیڈ فنڈز فیوچرز کے مطابق 10 دسمبر کی میٹنگ میں 25 بیسس پوائنٹس کی شرح سود میں کمی کے امکانات 80 فیصد سے زائد ہو چکے ہیں۔













