سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ شرح نمو کے اچھے دن دور دور تک نظر نہیں آرہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری کی شرح اس لیے بڑھ رہی ہے کہ پچھلے 3، 4 سال سے گروتھ نہیں بڑھ رہی، غربت اور مایوسی بھی بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مفتاع اسماعیل نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، اویس لغاری
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایک بات اچھی ہے کہ اوسط تنخواہ جو پچھلے سال 24 ہزار تھی اب بڑھ کر 38 ہزار ہوگئی ہے، یعنی 14 ہزار روپے ورکرز کی تنخواہیں بڑھی ہیں، لیکن اگر مہنگائی کے حساب سے دیکھیں تو تنخواہیں مزید کم ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوکری پیشہ افراد کے لیے اپنے روزانہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے اور جن کو نوکری نہیں مل رہی وہ بہت زیادہ قرضے میں ڈوب چکے ہیں، شرح نمو میں بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سچ بولنے کی سزا مل رہی ہے، مفتاح اسماعیل، میں نے کرپشن کا الزام نہیں لگایا، طارق فضل چوہدری کی وضاحت
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹس کم ہورہی ہیں، مسائل بڑھ رہے ہیں، روپیہ 4 فیصد مہنگا ہوگیا ہے، 6 فیصد شرح نمو کے دور دور تک کوئی آثار نظر نہیں آرہے اگر حکومت نے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ کیے تو۔
انہوں نے کہا کہ جو کرنے کے کام ہیں، مثال کے طور پر این ایف سی میں صوبوں کے شیئرز کم کرنا، ٹیکس ریٹ کم کرنا، حکومتی اخراجات کم کرنا، پرائیویٹائزیشن کرنا، حکومت کی نفری کم کرنا، بجلی کی نجکاری کرنا، یہ کرنے کے کام ہیں جو ہم نہیں کررہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کو نئی پارٹی کی لانچنگ پر مبارکباد
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے ابھی پھر زرعی ٹیکس مؤخر کردیا، حکومت نے طے کرلیا ہے کہ اگر کوئی 50 ہزار یا ایک لاکھ روپے ماہانہ کما رہا ہے تو اس سے ہم ٹیکس لیں گے تاہم اگر کسی کی ہزار ایکڑ زرعی اراضی ہے تو اس سے ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں آیا ہے کہ ہر سال کرپشن اور بیڈ گورننس سے ہم جی ڈی پی میں ہر سال 5 سے 6 فیصد نقصان کردیتے ہیں۔














