وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کہا کہ پاکستان چاہے تو افغانستان کا مسئلہ طاقت سے حل کرسکتا ہے، لیکن اپنے بھائی کو گھر میں گھس کر مارنے کا طریقہ اختیار نہیں کرنا چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد لڑائی نہیں، بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:سلامتی کونسل دنیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
افغان دورہ اور ٹی ٹی پی سے متعلق دوٹوک پیغام
اسحاق ڈار نے بتایا کہ کابل کے دورے کے دوران افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے چند افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم پاکستان نے واضح کردیا کہ چند سو گرفتاریاں کافی نہیں۔ پاکستان نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ یا تو ٹی ٹی پی کے عناصر کو پاک افغان سرحد سے دور لے جایا جائے یا انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔
2021 کے بعد ہمارے 4 ہزار جوان اور فوجی افسر شہید ہوچکے ہیں اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں یہ تو ٹھیک نہیں ہے ایک طرف تو ہم اچھی چیزیں کرتے جائیں اور دوسری طرف سے کچھ نہیں ہو رہا ،متقی صاحب نے مجھے یہ ضرور کہا کہ ہم نے ٹی ٹی پی کے کئی سو لوگوں کو جیل کیا ہوا ہے لیکن یہ کافی… pic.twitter.com/cCgBAkxyrf
— WE News (@WENewsPk) November 29, 2025
ماسکو، بحرین اور برسلز میں بات چیت
پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ ماسکو میں ایس سی او اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور علاقائی تعاون، معاشی ترجیحات اور توانائی سے متعلق ملکی مؤقف پیش کیا۔ اس موقع پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔
برسلز میں یورپی یونین کے ساتھ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ میں کشمیر، سندھ طاس معاہدہ، افغانستان کی صورتحال، دہشتگردی اور جی ایس پی پلس پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیرِ خزانہ و قومی معیشت سے ملاقات
انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کو پاکستان اور افغانستان سے متعلق غلط فہمیاں دور کرتے ہوئے اصل حقائق سے آگاہ کیا گیا، جسے یورپی حکام نے تسلیم بھی کیا۔
افغانستان سے کیے گئے وعدے پورے کیے، مگر دہشتگردی میں اضافہ ہوا
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کابل دورے کے بعد اپنے تمام وعدے پورے کیے، نیت صاف رکھی اور تعاون بڑھایا، لیکن افغانستان کی جانب سے دہشتگردی روکنے کے وعدے پورے نہ کیے گئے۔ ان کے مطابق افغانستان کے عدم تعاون کے باعث دہشتگردی کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔
میں جب افغانستان گیا تو ہم نے ان سے صرف ایک ہی بات کی کہ آپ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کیخلاف دہشتگردی کیلئے استعمال مت ہونے دیں ،آپ ٹی ٹی پی کو یا تو کہیں اور لے جائیں یا اُن کو ہمارے حوالے کر دیں ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار pic.twitter.com/LvLBqU0MQo
— WE News (@WENewsPk) November 29, 2025
افغان طالبان کو انتباہ: پالیسی پر نظرثانی ضروری
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ اگر دہشتگردی کی پشت پناہی جاری رہی تو یہ مسئلہ افغانستان کے لیے بھی مصیبت بن جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی قیادت دو حصوں میں تقسیم دکھائی دیتی ہے—آدھے صلح چاہتے ہیں اور آدھے اس کے برعکس سوچ رکھتے ہیں۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کا فیصلہ
انہوں نے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کی درخواست پر افغانستان کے عوام کے لیے خوراک اور دیگر ضروری انسانی امداد بھیجنے کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔
بھارت سے متعلق سخت پیغام
ایسے وقت میں جب افغانستان کے ساتھ نرمی دکھائی جا رہی ہے، وزیرِ خارجہ نے واضح کیا کہ اگر پاکستان بھارت کو سبق سکھا سکتا ہے تو دیگر معاملات کوئی مشکل نہیں، لیکن پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور طاقت کا استعمال آخری آپشن ہے۔
عالمی مقابلہ قرأت کی تقریب سے خطاب
قبل ازیں اسلام آباد میں منعقدہ عالمی مقابلہ قرأت سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ روحانی اجتماع قرآن حکیم کی تلاوت اور قرآن فہمی کے فروغ کے ساتھ دنیا بھر کے اسلامی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتا ہے اور امت مسلمہ کے اتحاد کی جانب اہم قدم ہے۔ اس موقع پر او آئی سی کے معاون سیکریٹری جنرل سمیت 37 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50 today addressed the First International Qirat Competition 2025 in Islamabad as Chief Guest.
He appreciated Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif’s @CMShehbaz leadership in advancing Qur’anic… pic.twitter.com/5OxVxzglUl
— Office of the Deputy Prime Minister (@DPM_PK) November 29, 2025
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ مقابلہ 24 سے 27 تاریخ تک جاری رہا اور اس میں پہلی، دوسری، تیسری اور تین خصوصی کیٹیگریز میں گرانڈ انعامات دیے گئے۔
انہوں نے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں مذہبی ہم آہنگی، قرآنی فہم اور امن کے فروغ کے لیے کی جانے والی حکومتی کاوشوں کو سراہا اور وزارتِ مذہبی امور کی کارکردگی کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
قرآن حکیم اور امت مسلمہ
اسحاق ڈار نے کہا کہ قرآن حکیم امت کے اتحاد، راہنمائی اور امن کا سرچشمہ ہے، اور پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کے پیغامِ اتحاد پر عمل کرے۔ انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ قرآن سے مضبوط رشتہ قائم رکھیں اور اسے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔
عالمی چیلنجز اور دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں
اپنے خطاب میں نائب وزیراعظم نے کہا کہ دنیا اس وقت بڑے چیلنجز سے گزر رہی ہے، جیسے غزہ، کشمیر، لبنان، عراق اور شام میں کشیدگی۔ تاہم مسلمان ایک خدا، ایک نبیؐ اور ایک کتاب پر ایمان رکھتے ہیں، اور اسی اتحاد میں امت کی کامیابی ہے۔
انہوں نے دہشتگردی کو امت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے بتایا کہ 2012-13 کے مقابلے میں 2017-18 تک دہشتگردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئیں، تاہم 2021 سے 2025 کے دوران 4 ہزار سے زائد اہلکار شہید اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔
Deputy Prime Minister Ishaq Dar urges religious scholars and ulema to promote unity within Muslim Ummah, as first-ever International Qirat Competition hosted by Pakistan concludes. https://t.co/UAH09F51bS pic.twitter.com/W8SYSwHbWR
— Arab News Pakistan (@arabnewspk) November 29, 2025
دہشتگردی کے خاتمے کے عزم اور قومی یکسوئی
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی حکومت اور سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا واضح فیصلہ ہو چکا ہے اور اس مقصد کے لیے قومی سوچ میں یکسوئی لانا ضروری ہے۔ ایسے عناصر کے لیے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔
قرآنی تعلیمات اور عمل کی اہمیت
اسحاق ڈار نے کہا کہ قرآن حکیم کی تعلیمات انسانیت، امن اور اخوت پر مبنی ہیں، اور ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل، جبکہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی حفاظت کے مترادف ہے۔ انہوں نے شرکا سے کہا کہ صرف ترجمہ پڑھنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ قرآن پر عمل کرنا لازم ہے۔
آخر میں نائب وزیراعظم نے تمام شرکاء، مندوبین، او آئی سی وفد، قراء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی کہ یہ مبارک اجتماع امت کے اتحاد، روحانی ترقی اور پاکستان کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ بنے۔













