افغانستان کا مسئلہ طاقت سے حل کرسکتے ہیں مگر گھر میں گھس کر مارنا نہیں چاہتے، اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

ہفتہ 29 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کہا کہ پاکستان چاہے تو افغانستان کا مسئلہ طاقت سے حل کرسکتا ہے، لیکن اپنے بھائی کو گھر میں گھس کر مارنے کا طریقہ اختیار نہیں کرنا چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد لڑائی نہیں، بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:سلامتی کونسل دنیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

افغان دورہ اور ٹی ٹی پی سے متعلق دوٹوک پیغام

اسحاق ڈار نے بتایا کہ کابل کے دورے کے دوران افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے چند افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم پاکستان نے واضح کردیا کہ چند سو گرفتاریاں کافی نہیں۔ پاکستان نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ یا تو ٹی ٹی پی کے عناصر کو پاک افغان سرحد سے دور لے جایا جائے یا انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔

ماسکو، بحرین اور برسلز میں بات چیت

پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ ماسکو میں ایس سی او اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور علاقائی تعاون، معاشی ترجیحات اور توانائی سے متعلق ملکی مؤقف پیش کیا۔ اس موقع پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔

برسلز میں یورپی یونین کے ساتھ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ میں کشمیر، سندھ طاس معاہدہ، افغانستان کی صورتحال، دہشتگردی اور جی ایس پی پلس پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیرِ خزانہ و قومی معیشت سے ملاقات

انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کو پاکستان اور افغانستان سے متعلق غلط فہمیاں دور کرتے ہوئے اصل حقائق سے آگاہ کیا گیا، جسے یورپی حکام نے تسلیم بھی کیا۔

افغانستان سے کیے گئے وعدے پورے کیے، مگر دہشتگردی میں اضافہ ہوا

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کابل دورے کے بعد اپنے تمام وعدے پورے کیے، نیت صاف رکھی اور تعاون بڑھایا، لیکن افغانستان کی جانب سے دہشتگردی روکنے کے وعدے پورے نہ کیے گئے۔ ان کے مطابق افغانستان کے عدم تعاون کے باعث دہشتگردی کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔

افغان طالبان کو انتباہ: پالیسی پر نظرثانی ضروری

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ اگر دہشتگردی کی پشت پناہی جاری رہی تو یہ مسئلہ افغانستان کے لیے بھی مصیبت بن جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی قیادت دو حصوں میں تقسیم دکھائی دیتی ہے—آدھے صلح چاہتے ہیں اور آدھے اس کے برعکس سوچ رکھتے ہیں۔

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کا فیصلہ

انہوں نے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کی درخواست پر افغانستان کے عوام کے لیے خوراک اور دیگر ضروری انسانی امداد بھیجنے کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔

بھارت سے متعلق سخت پیغام

ایسے وقت میں جب افغانستان کے ساتھ نرمی دکھائی جا رہی ہے، وزیرِ خارجہ نے واضح کیا کہ اگر پاکستان بھارت کو سبق سکھا سکتا ہے تو دیگر معاملات کوئی مشکل نہیں، لیکن پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور طاقت کا استعمال آخری آپشن ہے۔

عالمی مقابلہ قرأت کی تقریب سے خطاب

قبل ازیں اسلام آباد میں منعقدہ عالمی مقابلہ قرأت سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ روحانی اجتماع قرآن حکیم کی تلاوت اور قرآن فہمی کے فروغ کے ساتھ دنیا بھر کے اسلامی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتا ہے اور امت مسلمہ کے اتحاد کی جانب اہم قدم ہے۔ اس موقع پر او آئی سی کے معاون سیکریٹری جنرل سمیت 37 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔

نائب وزیراعظم نے بتایا کہ مقابلہ 24 سے 27 تاریخ تک جاری رہا اور اس میں پہلی، دوسری، تیسری اور تین خصوصی کیٹیگریز میں گرانڈ انعامات دیے گئے۔

انہوں نے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں مذہبی ہم آہنگی، قرآنی فہم اور امن کے فروغ کے لیے کی جانے والی حکومتی کاوشوں کو سراہا اور وزارتِ مذہبی امور کی کارکردگی کو قابلِ تحسین قرار دیا۔

قرآن حکیم اور امت مسلمہ

اسحاق ڈار نے کہا کہ قرآن حکیم امت کے اتحاد، راہنمائی اور امن کا سرچشمہ ہے، اور پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کے پیغامِ اتحاد پر عمل کرے۔ انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ قرآن سے مضبوط رشتہ قائم رکھیں اور اسے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

عالمی چیلنجز اور دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں

اپنے خطاب میں نائب وزیراعظم نے کہا کہ دنیا اس وقت بڑے چیلنجز سے گزر رہی ہے، جیسے غزہ، کشمیر، لبنان، عراق اور شام میں کشیدگی۔ تاہم مسلمان ایک خدا، ایک نبیؐ اور ایک کتاب پر ایمان رکھتے ہیں، اور اسی اتحاد میں امت کی کامیابی ہے۔

انہوں نے دہشتگردی کو امت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے بتایا کہ 2012-13 کے مقابلے میں 2017-18 تک دہشتگردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئیں، تاہم 2021 سے 2025 کے دوران 4 ہزار سے زائد اہلکار شہید اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔

دہشتگردی کے خاتمے کے عزم اور قومی یکسوئی

انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی حکومت اور سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا واضح فیصلہ ہو چکا ہے اور اس مقصد کے لیے قومی سوچ میں یکسوئی لانا ضروری ہے۔ ایسے عناصر کے لیے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔

قرآنی تعلیمات اور عمل کی اہمیت

اسحاق ڈار نے کہا کہ قرآن حکیم کی تعلیمات انسانیت، امن اور اخوت پر مبنی ہیں، اور ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل، جبکہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی حفاظت کے مترادف ہے۔ انہوں نے شرکا سے کہا کہ صرف ترجمہ پڑھنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ قرآن پر عمل کرنا لازم ہے۔

آخر میں نائب وزیراعظم نے تمام شرکاء، مندوبین، او آئی سی وفد، قراء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی کہ یہ مبارک اجتماع امت کے اتحاد، روحانی ترقی اور پاکستان کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ بنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

میانمار میں آن لائن فراڈ سینٹرز سے 38 پاکستانیوں سمیت کئی غیرملکی بازیاب، وطن واپسی کی تیاریاں شروع

سری لنکا کے لیے انسانی امداد پر بھارت کی سفارتی ہٹ دھرمی، پاکستان کو 200 ٹن سامان بحری جہاز سے بھیجنا پڑگیا

کم عمر بچے کی گاڑی چلاتے پرانی ویڈیو وائرل، ’کیا یہ وہی ابوذر ہے جس کی گاڑی سے 2 لڑکیاں جاں بحق ہوئیں؟‘

محمد ظفر الحق حجازی 4 سال کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب تعینات

ڈیرہ اسماعیل خان: پولیس موبائل پر بم دھماکے میں 3 اہلکار شہید، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مذمت

ویڈیو

کتاب ہر ہاتھ میں، بلوچستان حکومت کا ’کتاب گاڑیوں‘ کا منفرد منصوبہ

کوئٹہ کی سلیمانی چائے، سرد شہر کی گرم پہچان اور روایتی ذائقہ

چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر شہباز شریف نواز شریف سے کیوں نہ ملے؟

کالم / تجزیہ

دنیا بھر میں افغان طالبان کے خلاف ماحول بنتا جا رہا ہے

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟