پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی انا اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کوئی نیا مسئلہ نہیں، ایک ذہنی مریض کے ساتھ ذہنی ڈاکٹر ہی مذاکرات کر سکتا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کبھی بھی اپنے متنازع بیانات سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا۔
ایک ذہنی مریض کے ساتھ صرف ذہنی ڈاکٹر ہی مذاکرات کر سکتا ہے۔ جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہو، اس کے لیے آئین کے اندر سزا بہت واضح ہے۔ مریم اورنگزیب pic.twitter.com/zvr3cIebRM
— WE News (@WENewsPk) December 8, 2025
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو 300 سے زیادہ عسکری اداروں اور املاک کو نشانہ بنایا گیا، اور ملکی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں کی سزا آئین میں واضح طور پر درج ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر کوئی ملک دشمن عناصر کے ساتھ مل کر ریاست مخالف کارروائی کرے تو اسے آزادی اظہار نہیں کہا جا سکتا۔ ان کے مطابق ’ذہنی مریض سے ذہنی ڈاکٹر ہی بات کر سکتا ہے، انہیں سمجھایا جائے تو جواب میں گالیاں ملتی ہیں۔‘
سینیئر وزیر نے الزام لگایا کہ یہ وہی فارن فنڈنگ کی آواز ہے جو اسرائیل اور بھارت سے آئی، یہ لوگ آئی ایم ایف کو بھی پاکستان کی مدد روکنے کے لیے خط لکھتے رہے۔ قومی سلامتی پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں، اور کون پوچھ رہا ہے کہ 27 ویں ترمیم منظور ہے یا نہیں؟
مریم اورنگزیب نے کہاکہ اداروں کو نشانہ بنانا، آرمی چیف کو متنازع بنانا اور شہدا کے مجسموں کی بے حرمتی سنگین جرائم ہیں۔
ان کے مطابق وفاق میں انتشار پھیلانے والے کو غدار کہا جاتا ہے، اور ایسے کرداروں سے نمٹنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اب بس بہت ہو چکا۔
جن کا یہ ملک ہے، اُنہیں اس کا دفاع کرنا اچھی طرح آتا ہے۔ پاکستان کی عوام اور افواجِ پاکستان کو اس ملک کا دفاع بہت خوبی سے کرنا آتا ہے۔ یہ لکیر اب کھینچی جا چکی ہے کہ کیا ملک دشمنی ہے، کیا ملکی سلامتی کو خطرہ ہے اور کیا اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔ مریم اورنگزیب pic.twitter.com/CtIDesclwI
— WE News (@WENewsPk) December 8, 2025
انہوں نے مزید کہاکہ کچھ افراد بھارت کے میڈیا پر بیٹھ کر پاکستان کو متنازع بنا رہے ہیں، جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ’آپ جیل میں اپنی کرپشن اور اقدامات کی وجہ سے ہیں، ایک 9 مئی تاریخ میں لکھا جا چکا ہے، اسے بار بار نہیں دہرایا جا سکتا۔ ملک میں ترقی کی فضا بحال ہو رہی ہے، لیکن انہیں یہی تکلیف ہے۔ عوام ان کی اصل پہچان سمجھ چکے ہیں۔‘
سینیئر وزیر نے اعلان کیاکہ حکومت ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔ آئین میں ملک دشمنی کی سزا بالکل واضح ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان بھارتی سازش کے نفع بخش ثابت ہو رہے ہیں اور ان کے بیانات ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ انہیں اسی لیے گرفتار کیا گیا کہ انہوں نے ریاست کو نقصان پہنچایا۔ آزادی رائے کے نام پر ملک دشمنی کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور جو بھی حد پار کرے گا اسے وہی سزا ملے گی جو آئین طے کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان ذہنی مریض، فیلڈ مارشل عاصم منیر ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کو ذہنی مریض اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔













