معروف یوٹیوبر سعد الرحمن المعروف ڈکی بھائی نے دورانِ حراست پیش آنے والے مبینہ واقعات اور این سی سی آئی (قومی سائبر کرائم ادارہ) کے بعض اہلکاروں کے رویے سے متعلق نئے انکشافات کیے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
ڈکی بھائی جو غیرقانونی جوا ایپس کے فروغ اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہا ہوئے ہیں انہوں نے یاسر شامی کو دیے گئے ایک تازہ انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ ریمانڈ کے دوران ان کا گھر سے آیا ہوا کھانا انہیں فراہم ہی نہیں کیا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کی دوران حراست ویڈیو جاری، یوٹیوبر سے کس طرح کے سوال پوچھے جاتے رہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے انہیں ہلکی غذا استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے باعث وہ گھر والوں سے روزانہ سب وے سینڈوچ منگواتے تھے۔ تاہم ایک روز ان کے پاس صبح، دوپہر اور شام تینوں وقت کھانا نہ پہنچا۔ جب انہوں نے اپنے بھائی سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ گھر سے باقاعدگی سے سینڈوچ بھیجے جا رہے تھے۔
ڈکی بھائی کے مطابق میں نے بھائی کو فون کر کے کہا سینڈوچ بھجوا دو میں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا ہوا تو اس نے کہا کہ میں نے دو سینڈوچ صبح بھجوائے ہیں اور دو شام کو بھجوائے ہیں۔ یوٹیوبر نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ وہ کھانا سرفراز چوہدری کھاتے تھے یا کوئی اور لیکن وہ مجھ تک نہیں پہنچتا تھا۔ جب میں نے یہ بات ڈیپارٹمنٹ میں اٹھائی تو پھر کھانا ملنا شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ’اپنے 7 سالہ بیٹے سے مجھے گالیاں دلوائیں‘، ڈکی بھائی نے تفتیشی افسر سرفراز چوہدری سے متعلق مزید کیا بتایا؟
یوٹیوبر نے مزید بتایا کہ دورانِ حراست ان کی ملاقات سینئر صحافی ارشاد بھٹی اور ڈاکٹر عمر عادل سے بھی ہوئی۔ ان کے مطابق ارشاد بھٹی میرے بارے میں پوچھ گچھ کی تو مجھے سرفراز چوہدری کے کمرے میں لایا گیا، میری ہتھکڑی کھلوائی اور بہتر تاثر دینے کی کوشش کی اور پوچھا بھی کہ کیا دوران حراست تشدد ہوا مگر میں نے اس وقت انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈکی بھائی کو 17 اگست 2025 کو لاہور ایئرپورٹ سے جوا ایپس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی ضمانت منظور کی جس کے بعد وہ 26 نومبر کو رہا ہوئے۔













