انسداد دہشتگردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو 7 دن کیلئے شناخت پریڈ کے لیے پولیس کے حوالے کردیا، عدالت نے شناخت پریڈ مکمل کرنے کے بعد خدیجہ شاہ کو دوبارہ 30 مئی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
کور کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ملوث ہونے کے الزام میں گزشتہ رات خدیجہ شاہ کو گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے بعد آج انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انکو شناخت پریڈ کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ، عدالت نے 30 مئی کو دوبارہ اے ٹی سی میں پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
اس سے قبل گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں توڑ پھوڑ کے کیس میں مطلوب مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کو پولیس نے گرفتار کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خدیجہ شاہ 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں ہونے والی توڑ پھوڑ کے کیس میں پولیس کو مطلوب تھیں۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کے بعد سامنے آنے والی خدیجہ شاہ سابق وزیر سلمان شاہ کی بیٹی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں جناح ہاؤس حملہ کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کا گرفتاری دینے کا عندیہ، آڈیو سامنے آ گئی
خدیجہ شاہ امریکی شہریت بھی رکھتی ہیں۔ اس سے قبل ان کے کچھ آڈیو پیغامات بھی سامنے آئے تھے جس میں وہ اپنی بے گناہی ظاہر کر رہی تھیں۔
یاد رہے کہ اتوار 21 مئی کے روز خدیجہ شاہ کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ میری فیملی کے ساتھ گزشتہ 5 روز میں جو کچھ کیا گیا وہ قابل برداشت نہیں اس لیے میں گرفتاری دینے جا رہی ہوں۔
خدیجہ شاہ کا کہنا تھا کہ گرفتاری دینے کا فیصلہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ میری فیملی کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان لوگوں نے میرے والد، بھائی اور شوہر کو آدھی رات کے وقت گھر میں گھس کر اغوا کیا۔ حالانکہ میرے والد شوگر کے مریض ہیں۔ جب یہ کارروائی کی گئی تو وہ رات ہمارے لیے اذیت ناک تھی۔
یہ ہے جی خدیجہ شاہ کا وائس نوٹ۔۔۔۔ اگر ہماری مائیں، بہنیں، بیٹیاں بھی محفوظ نہیں تو یہاں کون محفوظ ہے؟ جلاؤ، گھیراؤ کسی صورت قابل قبول نہیں لیکن پرامن احتجاج سب کا بنیادی حق ہے اور آخر مخصوص مقامات ہی مقدس کیوں؟ مزار قائد کی بے حرمتی پر بھی ایسی گرفتاریاں ہوئی تھیں؟ کیا کوئی بھی… pic.twitter.com/K9vZlpKC5O
— Ali Malik (@AliHasnainMalik) May 21, 2023
خدیجہ شاہ کے مطابق میں وہ جمہوریت اور پاکستان کے آئین پر یقین رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری وجہ سے میری فیملی کو کسی تجربے سے گزرنا پڑے تو یہ میرے لیے اچھا نہیں اور میں کبھی بھی ایسا نہیں چاہوں گی۔
یاد رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کے دوران 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور پولیس نے ہفتہ 20 مئی کے روز چھاپہ مار کر خدیجہ شاہ کے شوہر کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ ہیں جو چھاپے کے وقت گھر کے پچھلے دروازے سے نکل گئی تھیں اور اس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ خدیجہ شاہ سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی ہیں۔