وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اگر فوج میں اتنے بڑے عہدے پر موجود شخص کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے تو باقی ادارے کیوں نہیں خود احتسابی کرتے، سب سے زیادہ سہولتکاری عدلیہ سے ہوئی ہے، عدلیہ کو بھی اپنے اداروں میں احتساب کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ جب سابق وزیراعظم بیرون لندن سے واپس آئے تو انہوں نے مینار پاکستان جلسے میں اپنے خطاب میں واضح کہہ دیا تھا کہ وہ اپنی ذات کے حوالے سے سب کو معاف کر رہے ہیں اور کسی کے خلاف کارروائی نہیں چاہتے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف نے یہ ضرور کہا تھا کہ پاکستان جس کی 4 روپے کی روٹی 24 روپے کی ہوئی، 100 کا ڈالر 300 کا ہوا، مہنگائی آسمان سے باتیں کرنے لگی، عام آدمی کی زندگی مشکل ہوئی، پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہوا اور پاکستان میں بزدار جیسے تجربے کیے گئے، اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے یقیناً ان لوگوں کو کٹہرے میں ضرور لانا چاہیے جنہوں نے پاکستان اور پاکستان کے لوگوں کے لیے مشکلات کھڑی کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی، طلال چوہدری
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ایک بڑے سیاسی لیڈر ہیں، وہ جتنے بڑے لیڈر ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں اس سے بڑے ظرف والا انسان بنایا ہے، وہ اپنی ذات کے حوالے سے کبھی بھی انتقام کی بات نہیں کرتے، رہی بات پاکستان کے حوالے سے تو جن لوگوں نے قانون توڑا، جس سے نقصان پاکستان کا ہوا، فوج کے ادارے کی ساکھ خراب ہوئی، مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اگر فیض حمید کے خلاف کارروائی ہوئی ہے تو ٹھیک ہوئی ہے۔
کیا فیض حمید کو سزا سے نواز شریف مطمئن ہیں یا وہ سمجھتے ہیں کہ باقی سہولتکاروں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے؟ اس سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ بار بار کے تجربوں اور زور زبردستی سے لاڈلوں کو نہ لایا جائے، نواز شریف کا فوکس صرف عام آدمی کی زندگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف عوام کی زندگی آسان بنانے کے لیے اپنا چھت، اپنا گھر، گرین بسز، انفراسٹیکچر، مفت دوائیاں، لیپ ٹاپ، بلاسود قرضے، وضائف جیسے منصوبوں پر فوکس رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیض حمید کو سزا آئین پاکستان کی فتح، قانون کی سربلندی کا اعلان ہے، طارق فضل چوہدری
طلال چوہدری نے کہا کہ ثاقب نثار سمیت جن لوگوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے، خواہ وہ ثاقب نثار ہو یا کوئی اور ہو، اگر فوج میں اتنے بڑے عہدے پر موجود شخص کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے تو باقی ادارے کیوں نہیں خود احتسابی کرتے، سب سے زیادہ سہولتکاری تو ہوئی ہی عدلیہ سے ہے، پاکستان میں زیادہ تر خرابیاں اسی طرح کے فیصلوں سے ہوئی ہیں، عدلیہ کو بھی اپنے اداروں میں احتساب کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آمریت کا بھی سامنا کیا ہے، ہم نے سیاسی آمِر بانی پی ٹی آئی کا بھی سامنا کیا، ہمیں بار بار ڈبویا گیا، ہم ابھر کے سامنے آئے، نواز شریف آج بھی اپنے کام سے جانے جاتے ہیں۔














