امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تعطیلات کے دوران سفر میں اضافے اور کم ویکسینیشن شرح کے باعث خسرے کی وبا میں تیزی آ رہی ہے، اور خدشہ ہے کہ اس کا پھیلاؤ آئندہ کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
10 دسمبر تک ریاست کے محکمۂ صحتِ عامہ نے خسرہے کے 114 کیسز کی تصدیق کی ہے، جن میں سے تقریباً تمام کیسز ریاست کے بالائی علاقے میں سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
ماہرِ وبا ڈاکٹر لنڈا بیل نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ وہاں ریکارڈ کیے گئے 111 کیسز میں سے 105 ایسے افراد میں پائے گئے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی تھی، جبکہ 3 افراد نے خسرے کی 2 خوراکوں پر مشتمل ویکسین کی صرف ایک خوراک لی تھی۔
South Carolina quarantines 254 as measles cases surge.
South Carolina health officials say a measles outbreak is growing amid holiday travel and low vaccination rates, and they warn the spread could continue for weeks.https://t.co/YZQ0MFfUha— Ian Weissman, DO (@DrIanWeissman) December 13, 2025
ڈاکٹر بیل نے کہا کہ کیسز میں یہ اضافہ ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ جنوبی کیرولائنا میں ویکسینیشن کی شرح ’توقع سے کم‘ ہے۔
امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن یعنی سی ڈی سی کے مطابق خسرہ، ممپس اور روبیلا کی ویکسین ایک خوراک کے بعد 93 فیصد اور 2 خوراکوں کے بعد 97 فیصد مؤثر ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا میں نوزائیدہ بچوں کے لیے لازمی ہیپاٹائٹس بی ویکسین ختم، ماہرین صحت کی شدید تشویش
ریاستی حکام نے 254 افراد کو قرنطینہ میں رکھا ہے، جن میں سے 16 افراد مکمل تنہائی میں ہیں۔
کم از کم 16 نئے کیسز کا تعلق حالیہ اجتماعات سے جوڑا گیا ہے، جو انمین میں واقع ویے آف ٹروتھ چرچ میں ہوئے تھے۔ ڈاکٹر بیل کے مطابق چرچ انتظامیہ نے محکمۂ صحت کی سفارشات پر تعاون کیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کی نئی ویزا پالیسی: کیا اب ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد کو امریکی ویزا نہیں ملے گا؟
یہ وبا ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پورے امریکا میں ویکسین کے حوالے سے بحث میں شدت پائی جا رہی ہے، امریکی وزیرِ صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر ویکسین پر اپنے تنقیدی مؤقف کے باعث جانے جاتے ہیں، جس کے باعث ماہرینِ صحت کو ویکسینیشن کی شرح پر منفی اثرات کا خدشہ ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق رواں سال امریکا کی 42 ریاستوں میں خسرہ کے 1,912 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ بچوں میں ہیں، بہت سے کیسز ان کمیونٹیز سے تعلق رکھتے ہیں جہاں کورونا کی وبا کے بعد ویکسینیشن کی شرح میں کمی آئی ہے۔
مزید پڑھیں: ہائی بلڈ پریشر سے وابستہ گردوں کی بیماریاں اموات میں اضافے کا سبب قرار
جنوبی کیرولائنا میں 20 کیسز 5 سال سے کم عمر بچوں میں جبکہ 75 کیسز 5 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں سامنے آئے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں اسکولوں کی ویکسینیشن شرح 2020 میں تقریباً 96 فیصد تھی جو موجودہ تعلیمی سال میں کم ہو کر 93.5 فیصد رہ گئی ہے۔
خسرہ نہایت آسانی سے پھیلتا ہے، وائرس کے سامنے آنے والے غیر ویکسین شدہ افراد میں سے تقریباً 90 فیصد متاثر ہو جاتے ہیں۔
🚨 MEASLES OUTBREAK ALERT IN US | MIGRANT SHELTERS EPICENTER
Over 100 measles cases were reported in the US, with a notable outbreak in Chicago's largest migrant shelter.
CDC teams are mobilized to support local health responses as rising cases spark fears of wider spread.… pic.twitter.com/KFTQNY23KZ
— Mario Nawfal (@MarioNawfal) April 11, 2024
متاثرہ شخص دانے نکلنے سے 4 دن پہلے تک وائرس پھیلا سکتا ہے، اور وائرس کے ذرات متاثرہ شخص کے کمرہ چھوڑنے کے بعد بھی 2 گھنٹے تک فضا میں موجود رہ سکتے ہیں۔
امریکا نے سال 2000 میں خسرہ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، یعنی یہ بیماری مسلسل پھیلنے کے مرحلے میں نہیں رہی تھی، تاہم اب اس حیثیت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:آوازیں سننا ذہنی بیماری یا روحانی رابطہ؟
ڈاکٹر بیل نے کہا کہ جب ہم تقریباً ایک سال سے امریکا میں مسلسل پھیلاؤ کے قریب پہنچ چکے ہیں تو ہمیں ایک ملک کے طور پر یہ حیثیت کھونے کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ یہ منظر دیکھیں، ویکسین کی افادیت پر غور کریں اور سمجھیں کہ اس بیماری کو تقریباً مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا: نیویارک میں لیجنئیرز ڈیزیز کی وبا پھوٹ پڑی، 5 افراد ہلاک، 108 متاثر
سی ڈی سی کے اندازے کے مطابق خسرے میں مبتلا ہر ایک ہزار بچوں میں سے ایک یا 2 کی موت واقع ہو سکتی ہے، عموماً نمونیا کی وجہ سے، رواں سال ٹیکساس میں ایک اور بڑی وبا کے دوران 2 بچیاں جاں بحق ہوئیں، جبکہ حکام کو شبہ ہے کہ نیو میکسیکو میں ایک شخص بھی خسرہ سے ہلاک ہوا۔
ڈاکٹر بیل کا کہنا ہے کہ اگر مزید افراد نے ویکسین نہ لگوائی تو جنوبی کیرولائنا میں خسرہ کی منتقلی مزید کئی ہفتوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔














