نئی دہلی میں کرسمس کی تقریبات کے دوران ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جہاں سانتا کلاز کی ٹوپیاں پہننے والی خواتین کے ایک گروہ کو ہندوتوا کارکنان کی جانب سے دھمکیوں اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔
مذکورہ افراد نے خواتین کو ہراساں کیا اور مذہبی بنیادوں پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مقامات پر یہ تہوار منانے کے بجائے اپنے گھروں تک محدود رہیں۔ ان کا کہنا تھا ’یہاں سے جاؤ، یہاں کیوں یہ منا رہے ہو اپنے اپنے گھروں میں یہ تہوار مناؤ، یہ ٹوپیاں اتارو کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے‘۔ اس کے بعد انہوں نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہیں زبردستی وہاں سے جانے پر مجبور کر دیا۔
Hindutva gang threatening and misbehaving with a group of women in New Delhi because women were wearing Santa hats for Christmas celebrations! pic.twitter.com/b4M9PD6n4M
— Ashok Swain (@ashoswai) December 22, 2025
واقعے سے متعلق ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جس کے بعد سماجی اور شہری حلقوں کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف مذہبی رواداری کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خواتین کے تحفظ اور آزادی سے متعلق بھی سنگین سوالات کو جنم دیتے ہیں۔
صارفین کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے فوری کارروائی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔














