پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مذاکرات کے بغیر پاکستان کے مسائل کا کوئی حل نہیں ہے، بات چیت ہوگی تو معاملات آگے بڑھیں گے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے ماحول بنانا حکومت کا کام ہے لیکن انہوں نے ماحول خراب کردیا، ملک میں معاشی مسائل ہیں، پی آئی اے کو فروخت کردیا، ٹیکسٹائل ملز بند ہورہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کی مذاکرات کی پیشکش: تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بات چیت پر آمادگی ظاہر کردی
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات سے منع نہیں کیا ہے، کمیٹی بھی انہوں نے بنائی ہے لیکن حکومت ہر چیز کو التویٰ میں ڈال رہی ہے اور پی ٹی آئی پر سختیاں بڑھا رہی ہے، حکومت تیار ہے تو عمران خان سے ملاقات کرانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاسی اسپیس نہیں بنا رہی، اسے اپنے رویے کو بہتر بنانا ہوگا، حکومتی وزرا کو خاموش کرنا ہوگا، گالم گلوچ پی ٹی آئی نے نہیں ن لیگ نے شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی لیڈر کے سیاسی ڈی این اے میں مذاکرات کی گنجائش نہیں، خواجہ آصف
واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نائب صدر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیراعظم شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کیا اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہم ڈائیلاگ کے لیے تیار ہیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان میں کئی سیاسی جماعتیں موجود ہیں، سب سے مشاورت کی۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش، پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی نے ایوان میں کھڑے ہوکر ذمہ داری لی ہے کہ اگر باقی تمام جماعتیں قانون کی حکمرانی اور میثاق کے لیے تیار اور حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے تو عمران خان کی رضامندی کا دستخط لانا ان کی ذمہ داری ہے۔














