اسرائیل نے خود ساختہ جمہوریہ صومالی لینڈ کو باضابطہ طور پر آزاد اور خودمختار ریاست تسلیم کر دیا، جو خطے میں سفارتی کشیدگی بڑھا سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے صومالی لینڈ کے ساتھ زراعت، صحت، ٹیکنالوجی اور معیشت میں فوری تعاون کا اعلان کیا اور اس کے صدر عبدالرحمان محمد عبداللہی کو دورے کی دعوت دی۔
یہ بھی پڑھیے: صومالیہ، انتہا پسند الشباب کا ساحل پر حملہ، 32 افراد ہلاک
نیتن یاہو نے کہا کہ یہ اقدام ابراہیمی معاہدوں کی روح کے مطابق ہے۔ صومالی لینڈ کے صدر نے اس تسلیم کو علاقائی اور عالمی امن کی جانب اہم قدم قرار دیا۔
دوسری جانب مصر نے اسرائیل کے اس اعلان پر شدید ردِعمل ظاہر کیا، اور صومالیہ، ترکیہ اور جبوتی کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطے کر کے اس اقدام کی مذمت کی۔ وزرائے خارجہ نے صومالیہ کی وحدت کی حمایت کی اور خبردار کیا کہ علیحدہ علاقوں کو تسلیم کرنا عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔
صومالی لینڈ 1991 سے عملی طور پر خودمختار ہے، صومالیہ طویل عرصے سے عالمی برادری کو صومالی لینڈ کی علیحدہ حیثیت تسلیم نہ کرنے پر قائل کرتا آیا ہے، اب تک اسرائیل کے سوا کسی ملک نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا۔














