یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ہفتے کی صبح زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس کے بعد حکام نے شہر کو میزائل حملے کے خطرے سے خبردار کر دیا۔
کیف کے میئر ویٹالی کلچکو نے ٹیلی گرام پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں دھماکے ہو رہے ہیں، فضائی دفاعی نظام کام کر رہا ہے، شہری فوراً پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
یوکرین کی فضائیہ نے بھی ملک بھر میں ایئر الرٹ جاری کر دیا اور سوشل میڈیا پر بتایا کہ روسی ڈرونز اور میزائل مختلف علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں، جن میں کیف بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیے روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، کئی یوکرینی شہر تاریکی میں ڈوب گئے
بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے صحافیوں نے بھی کیف میں کئی زور دار دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔ بعض دھماکوں کے ساتھ آسمان پر تیز روشنی دیکھی گئی جس سے افق نارنجی رنگ میں چمک اٹھا۔
یہ فضائی حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اتوار کے روز امریکا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس ملاقات میں جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا کی جانب سے پیش کردہ ایک مجوزہ امن منصوبے پر بات چیت متوقع ہے۔
روس نے جمعے کے روز الزام عائد کیا تھا کہ زیلنسکی اور ان کے یورپی اتحادی امریکی ثالثی میں پیش کیے گئے امن منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کو تیسری عالمی جنگ کا خطرہ، امریکا چاہتا ہے کہ یوکرین ڈونباس سے دستبردار ہو، زیلنسکی کا انکشاف
زیلنسکی کے مطابق یہ منصوبہ 20 نکات پر مشتمل ہے، جس کا مقصد جنگ کو موجودہ محاذ پر منجمد کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت یوکرین مشرقی علاقوں سے اپنی فوجیں پیچھے ہٹا سکتا ہے اور وہاں غیر فوجی بفر زونز قائم کیے جا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ 2022 سے جاری اس جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یوکرین کے کئی شہر تباہ ہو چکے ہیں۔













