جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں3رکنی آڈیوکمیشن کی تحقیقات نے نیا موڑ لے لیا ہے۔ آڈیو لیکس کمیشن نے مقدمے کی سماعت کے بعد زیرتحقیق9 مبینہ آڈیوزکے پیمراکے مصدقہ ٹرانسکرپٹ جاری کر دیے ہیں۔
آڈیو لیکس کمیشن نے ڈپٹی ڈائریکٹرپاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی گورنمنٹ آف پاکستان (پیمرا) کی جانب سے جاری کیے گئے مصدقہ ٹرانسکرپٹ جاری کیے ہیں۔
پیمرا کی جانب سے ٹرانسکرپٹ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ’ اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ مذکورہ بالا نقل آڈیو میں مبینہ طور پر دونوں افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو مکمل درست اور صحیح ہے۔
پیمرا کی جانب سے آڈیو لیکس کمیشن کو جاری کیے گئے ٹرانسکرپٹ میں مذکورہ افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو کے ہر ورق کو ڈپٹی ڈائریکٹر پیمرا کی مہر سے مصدقہ کیا گیا ہے تاکہ اس حوالے سے کوئی ابہام باقی نہ رہے۔
آڈیو لیکس کمیشن نے تمام اسکرپٹ میڈیا کو جاری کر دیے ہیں ان میں 9 افراد کی مبینہ آڈیو ٹیپس کا حوالہ دیا گیا ہے ۔
پیمرا سے تصدیق شدہ اسکرپٹ سپریم کورٹ کےایک جج اورچوہدری پرویزالٰہی، عمران خان اورمسرت چیمہ کے درمیان گفتگو، چیف جسٹس کی ساس اورایک وکیل کی اہلیہ کی گفتگو کا سکرپٹ شامل ہے۔
پرویز الٰہی اورارشد جوجا ایڈووکیٹ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثاراوروکیل طارق رحیم، پرویزالٰہی اور صدرسپریم کورٹ بارعابد زبیری، فواد چوہدری اوران کے بھائی فیصل چوہدری، سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکے بیٹے اور پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے درمیان ہونے والی گفتگو کی مبینہ آڈیو ٹیپس کے ٹرانسکرپٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کو کارروائی سے روکنے کا عندیہ بھی دیا ہے ۔
سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس عمر عطا بندیالنے کہا کہ آج کی سماعت کا مختصر فیصلہ بھی جاری کریں گے اور ساتھ میں عبوری حکمنامہ بھی جاری کریں گے۔
Transcripts of Allegend Audios by A. Khaliq Butt on Scribd