امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں الیکشن کے نام پر مذاق کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی آئین کو روند کر کراچی کا میئر بننا چاہتی ہے۔ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کا غلام بنا ہوا ہے، آر اوز کی لسٹ سے تحریک انصاف کے مخصوص نشستیں غائب کر دی گئیں، راجا سکندر سلطان بتائیں جیلوں میں موجود نمائندوں کو ووٹ کا حق کیوں نہیں، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
حافظ نعیم الرحمان نے سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالتِ عالیہ سے رجوع کیا ہے، ہم تماشا نہیں دیکھ سکتے، بلدیاتی انتخابات کو یرغمال بنایا جا رہا ہے، سندھ حکومت انتخابات پر قبضہ کرنے کے لیے اوچھے ہتھکبڈے استعمال کر رہی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں فوری سماعت کی درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی سال کی جدوجہد کے بعد بلدیاتی الیکشن ہوئے، مَن مرضی کے عملے اور متنازع ووٹر لسٹ کے باوجود جماعت اسلامی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پیپلز پارٹی نے غیر جمہوری طریقے سے آر اوز کے ذریعے نتائج تبدیل کرکے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کیا، تحریک انصاف کی نشستوں پر بھی اسی طرح قبضہ کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر باقی رہ جانے والے ضمنی الیکشن کو بھی مینیج کیا ہے۔ ضمنی الیکشن میں بھی 11 میں سے 7 نشستوں پر جماعت اسلامی کامیاب ہوئی تھی، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کو الیکشن پر شب خون مارا گیا۔ میئر کے مرحلے پر بھی ان کے پاس نمبر پورے نہیں جبکہ جماعت اسلامی کے پاس 193 کا نمبر پورا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کیا ہے، پیپلز پارٹی کے پاس اتحادیوں کے ساتھ مل کر بھی 163 سیٹیں ہیں۔ کون سا طریقہ سے کہ نمبر پورے نا ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی اپنا میئر لائے؟ جیلوں میں ڈال کر اور دباؤ ڈال کر وفاداریاں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، فوج کا نام استعمال کرکے کراچی میں شب خون کیوں مارا جارہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ چار 5 چیئرمینز نے حلف نہیں اٹھایا وہ جیل میں ہیں، اسکروٹنی کے لیے آنے والوں کو بھی گرفتار کیا گیا کیونکہ لاڈلے کی فرمائش ہے کہ صدر ٹاؤن جیالوں کو چاہئے۔ تحریک انصاف کی سیٹیں 16 بنتی تھیں، آر اوز نے پولیس بلا کر گرفتاریاں شروع کروا دیں۔ ان سب ہتھکنڈوں کے باوجود کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہوگا۔
جماعت اسلامی کی پی ٹی آئی کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست
جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کے یونین کونسل چیئرمینوں کو ہراساں اور گرفتار کرنے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت یوسی چیئرمینوں کو مسلسل ہراساں کررہی ہے، اسکروٹنی کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کے یوسی چیئرمینوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، سندھ حکومت کو یوسی چیئرمینوں کی گرفتاری سے روکا جائے۔