’ بھول جائیں کہ 17 ارب کو 10 ارب کردوں گا‘، سپریم کورٹ نے کانسٹیٹوشن ایونیو ون کی درخواست نمٹا دی

جمعرات 15 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں کانسٹیٹوشن ایونیو ون (گرینڈ حیات ہوٹل) سے متعلق  نظر ثانی کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے درخواستیں غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دیں۔

سپریم کورٹ میں کانسٹیٹوشن ایونیو ون (گرینڈ حیات ہوٹل) سے متعلق  نظر ثانی کیس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران سی ڈی اے کے وکیل نے کہا یہ کیس پہلے تین ججز نے سنا تھا قانون کے مطابق اب بینچ بڑھانا ہوگا۔

سی ڈی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی نظر ثانی اب غیر مؤثر ہو چکی ہے، ایسے میں  سی ڈی اے لیز منسوخ کرکے عمارت سیل کر چکا ہے۔

اس موقع پر گرینڈ حیات ہوٹل کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہماری نظر ثانی چار نکات پر مشتمل ہے ۔ سی ڈی اے نے 4 ارب میں لیز معاہدہ کیا۔ معاملہ سپریم کورٹ آیا تو عدالت نے 8 سالوں میں 17 ارب روپے جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا حکم بڑا واضح ہے ۔ ایک قسط بھی ڈیفالٹ کرنے پر سی ڈی اے لیز منسوخ کر سکتا تھا۔

جس پر گرینڈ حیات ہوٹل کے وکیل نے جواب دیا کہ پراجیکٹ کی رقم بڑھانے سے پراجیکٹ چلانا ممکن نہیں رہا۔ لہٰذا  عدالت رقم اور مدت کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

اس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ میں کسی پیسے کے معاملے میں فیصلہ نہیں دوں گا۔ بھول جائیں کہ 17 ارب کو 10 ارب کردوں گا۔

چیف جسٹس  نے ریمارکس دیے کہ اچھا کیا آپ یہ معاملہ ہائیکورٹ لے گئے۔ ہماری آبزرویشنز آپ کے مقدمہ پر اثر انداز ہوں گی۔

بعد ازاں فاضل  عدالت نے سی ڈی اے اور ہوٹل مالکان کی نظر ثانی درخواستیں غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت