پانچ فروری مظلوم کشمیریوں کی حالت زار کی یاد دلاتا ہے ، مہاتیر محمد

اتوار 5 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملائشیا کے سابق  وزیراعظم مہاتیر محمد نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن ہمیں مظلوم کشمیریوں کی حالت زار کی یاد دلاتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا اگست 2019 میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کی یکطرفہ منسوخی کے بعد سے بھارت اصرار کرتا رہا ہے کہ منسوخی اس کا حق ہے ۔ پھر اس کے بعد کے اقدامات اور فیصلوں کے اثرات یقیناً غلط اور قوموں کے درمیان تعلقات کے تمام بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں ۔

مہاتیر محمد نے کہا جب باقی دنیا نے COVID 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا تو ہندوستان نے قوانین کی منسوخی کے خلاف ہونے والے احتجاج پر قابو پانے کے لیے اور علاقے کی خود مختار حیثیت کو منسوخ کرنے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا۔

دنیا کے دیگر حصوں میں لاک ڈاؤن کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا اور مزید مصائب سے بچنا تھا لیکن جموں و کشمیر پر لاک ڈاؤن کا نتیجہ بالکل برعکس نکلا، دنیا کو بھارتی افواج کی جانب سے بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل اور بدترین تششدد کی خوفناک کہانیاں سننے کو ملیں ۔

یہ خوفناک کہانیاں بین الاقوامی اداروں کی طرف سے بارہا احتجاج اور خدشات ظاہر کرنے کے باوجود سامنے آتی رہیں۔ بھارت نے جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکلز کو منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے کو جائز قرار دیا تاکہ ریاست میں تشدد، دہشت گردی اور عسکریت پسندی کو ختم کیا جا سکے۔  بھارت نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے دہشت گردی اور تشدد کو استعمال کیا ۔ ہندوستان نے جن لوگوں کو دہشت گرد اور عسکریت پسند قرار دیا وہ حریت پسند ہیں۔

بھارت نے کشمیر میں ہزاروں فوجیوں کو تعینات کیا، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، اختلاف رائے رکھنے والے عام شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا جن میں بچے بھی شامل تھے۔ علاقے کو محاصرے میں رکھنے کے لیے ذرائع ابلاغ کو بند کر دیا گیا تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ بھارتی مظالم کو باقی دنیا سے پوشیدہ رکھا جائے ۔

مہاتیر محمد نےکہا جب میں نے 2019 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں بھارتی مظالم کی نشاندہی کی تو ہندوستان نے رد عمل میں ملائیشیا کے پام آئل کا بائیکاٹ کیا، بھارت کی سوچ تھی کہ یہ بائیکاٹ مجھے خاموش کردے گا ۔

ان کا کہنا تھا اب جب کہ میں وزیر اعظم نہیں ہوں، اور اگر میں جموں و کشمیر پر ہندوستان کی جارحیت کے خلاف بولتا ہوں تو اس کے نتیجے میں کسی بھی قسم کی اقتصادی پابندیاں نہیں لگیں گی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی خود مختاری منسوخ کرنے کے بعد ایک سینئر بھارتی سفارتکار کا حوالہ دیا جس نے کہا تھا  دہلی کو جموں و کشمیر میں اسرائیلی ماڈل اپنانا چاہئے۔

مہاتیر محمد نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقریب میں مدعو کرنے پر منتظمین کا شکریہ بھی ادا کیا ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp