جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں باجوڑ خودکش دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی ہے۔ سربراہ جے یو آئی مختلف وارڈز میں زیر علاج تمام زخمیوں کے پاس گئے۔ اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا اور دیگر پارٹی رہنما بھی ان کے ساتھ تھے۔
مولانا فضل ہر زخمی سے تسلی سے ملے اور علاج معالجے کے حوالے سے دریافت کیا۔ جے یو آئی سربراہ کو دیکھ کر زخمیوں کے چہرے پر مسکراہٹیں آئیں اور انہوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ زخمی پارٹی کارکن نے شعر سے مولانا کا استقبال کیا اور یقین دلایا کہ وہ ڈرنے والے نہیں اور ان کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں
’میرا قائد زندہ ہو تو میں کیوں پریشان ہوں گا، جذباتی کارکن نے پشتو میں مولانا کو شعر سنایا‘
مولانا فضل الرحمان نے زخمیوں کے ہاتھ چومے اور بوسا دیا۔ عیادت کے دوران سربراہ جے یو آئی غمگین نظر آئے۔ ایک موقع پر زخمی سے بات چیت کے بعد جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان کے ساتھ گلے لگ کر آبدیدہ ہو گئے۔
فضل الرحمان نے ہر زخمی کے پاس کچھ وقت کے لیے رکے، بات سنی اور تسلی دی، عیادت کے دوران بیشتر زخمیوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحت یاب ہو گئے ہیں اور ڈرنے والے نہیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اپنی مدت مکمل کر کے بروقت اسمبلی چھوڑ رہی ہے، کوشش ہو گی کہ الیکشن وقت پر ہو جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا شریعت کے خلاف ہے، میں حملہ آوروں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ جمعیت علما کی جماعت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا خون بہانے والوں کو شرم آنی چاہیے، باجوڑ دھماکے پر جن جن لوگوں نے یکجہتی کا اظہار کیا میں سب کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے حملہ کیا انہوں نے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
انہوں نے کہا میرا کارکنوں کو پیغام ہے کہ دہشتگردی کا جواب دہشت گردی سے نہیں دینا۔