ایرانی حکام نے برادران لیلٰی فلم کے ہدایت کار اور پروڈیوسر کو 6 مہینے کے لیے جیل میں ڈال دیا، کیونکہ دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومتی منظوری کے بغیر فلم کو فرانس میں ہونے والے کانز فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے بھیجا تھا، جس پر مارٹن سکورسی سمیت بین الاقوامی سطح پر ایرانی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ہدایت کار سعید روسطائی اور پرڈیوسر جاوید نوروزبیگی نے اپنی فلم کو گزشتہ سال نمائش کے لیے بھیجا تاہم فلم ایوارڈ تو نہ جیت سکی لیکن ہدایت کار اور پروڈیوسر کو جیل کرا دی۔ دونوں پر الزام عائد کیا گیا کہ فلم میں ایرانی نظام حکومت پر تنقید کی گئی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلم میں ایک ایسے خاندان پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو حکومتی پابندیوں کے خلاف جدوجہد کر رہا ہے، کیونکہ ایران کو بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا ہے اور ایران میں ہونے والے مظاہروں کو بھی تواتر سے فلم میں دکھایا گیا ہے۔
اس فلم میں ایران کی بیمار معیشت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو سیکورٹی فورسز کو مارتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔ ایران میں سیکیورٹی فورسز نے پہلے بھی بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کرتے ہوئے سیکٹروں افراد کو مارا اور ہلاک کیا ہے۔ جس کی عکاسی اس فلم میں بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں
اس فلم میں موجود خاندان ایران کی کرنسی کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے اپنی تمام بچتیں کھو دیتا ہے، اور زندگی گزارنے کے لیے بہت سی مشکلات سے گزرتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
بردران لیلٰی فلم میں ایران کے حکومتی سسٹم کی جم کے مخالفت کی گئی ہے اور ساتھ ہی ایرانی حکام کو بھی ان کے عوام مخالف اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بردران لیلٰی کانز فلم فیسٹیول جیت تو نہ سکی لیکن نمائش کے آخرمیں 2 ایوارڈ اپنے نام کیے، جبکہ ایرانی حکام نے فلم کو آسکر کے لیے پیش کرنے کے بجائے فلم بنانے والوں کو 6 مہینے کے لیے جیل بھیج دیا۔
Iran: The distinguished Iranian filmmaker and creator of ‘Leila’s Brothers’, Saeed Roustaee has been condemned to six months of imprisonment. His latest film had been selected to compete for the Palme d'Or at the Cannes Film Festival last year. Iran’s regime has banned ‘Leila’s… pic.twitter.com/0EMGOb46OB
— Ali Kheradpir (@AliKheradpir) August 14, 2023
ایرانی میڈیا کے مطابق تہرانی انقلابی عدالت نے دونوں افراد کو نظام کے خلاف پراپگینڈا کرنے کے جرم میں 6 ماہ کی سزا سنائی ہے اور دونوں کو آئندہ کے لیے فلم بنانے سے بھی روک دیا ہے۔
سعید روسطائی اور جاوید نوروزبیگی کے حق میں بین الاقوامی ہدایت کار اور فلم ساز سامنے آگئے اور ایرانی حکام کے اس فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔
اسی طرح ایرانی شہریوں نے بھی عدالت کے اس فیصلے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ اگر حکام اس طرح کے فیصلے دے کر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔