گورنر ہاؤس لاہور سے حالیہ دنوں جاری ہونے والے ٹینڈر کے مطابق 75 لاکھ روپے کی کھانے پینے کی اشیا سرکاری خزانے سے منگوائی گئی ہیں۔
ٹینڈر کے مطابق پنیر، شہد، دیسی گھی، پستہ، بادام، خطائیاں، چھوارے اور دیگر اشیا کا 75 لاکھ روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔
اس ٹینڈر کے حوالے سے خبریں میڈیا پر آنے کے بعد ترجمان گورنر ہاؤس نے وضاحت کی ہے کہ یہ اشیا گورنر بلیغ الرحمان کے ذاتی استعمال کے لیے نہیں بلکہ یہ مہمانوں کے لیے ہیں۔ میڈیا پر چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
مزید پڑھیں
ترجمان کے مطابق ہر سال اسی طرح ان اشیا کے لیے پبلک ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے، گورنر پنجاب اپنے اہل وعیال اور ذاتی مہمانوں کے کھانے کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں اور ان اخراجات کی ادائیگی بذریعہ چیک کی جاتی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ بلیغ الرحمان اپنے استحقاق سے خود دستبردار ہو چکے ہیں، گورنر ہاؤس کے ٹینڈرز میں جن اخراجات کا ذکر ہے وہ گورنر کی ذات کے لیے نہیں بلکہ گورنر ہاؤس میں بڑی تعداد میں ہونے والے عوامی پروگراموں، ملکی اور غیر ملکی مندوبین، سفیروں اور میٹنگز میں آئے مہمانوں کی چائے اور ریفریشمنٹ میں خرچ ہوتے ہیں۔
’اس کے علاوہ گورنر ہاؤس کے حفاظتی ماحول میں ریاست کے کئی اکابرین بشمول صدر پاکستان، صوبائی گورنرز وغیرہ بھی بمعہ اسٹاف قیام پذیر ہوتے ہیں۔ ان کا طعام و مہمان داری بھی گورنر ہاؤس کی ذمہ داری ہوتی ہے‘۔
ترجمان گورنر ہاؤس کا مزید کہنا تھا یہ تمام اخراجات ملٹری سیکریٹری اور ذمہ دار افسران کی زیر نگرانی ہمیشہ سے کیے جاتے ہیں، تاہم اس دفعہ گورنر ہاؤس میں شفافیت کے عمل کو فروغ دینے کے لیے پیپرا رولز کے مطابق ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان اپنی مکمل تنخواہ بھی سرکاری اور عوامی فلاح کے فنڈز میں دیتے ہیں۔
واضح رہے میڈیا پر چلنے والی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ گورنر ہاؤس لاہور میں کھانے پینے کی اشیا کے لیے 75 لاکھ روپے کے ٹینڈرز جاری کر دیے گئے ہیں، گورنر ہاؤس کی انتظامیہ نے گورنر پنجاب کے نام پر 20 کلو پنیر، 20 کلو بادام، 10 کلو دیسی گھی، 10 کلو شہد، 10 کلو خطائی، 5 کلو پستہ، 5 کلو چھواروں سمیت دیگر اشیاء کے لیے ٹینڈر جاری کیا۔