آج بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں منشیات کی پیداوار اور منشیات فیکٹریوں کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع کیا گیا۔
کور کمانڈر بلوچستان کی ہدایات پر پاک فوج، ایف سی بلوچستان، اینٹی نارکوٹکس فورس، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
آپریشن میں اب تک 2000 کلوگرام منشیات برآمد کی گئی، 3000 کلوگرام کیمیکل/کروڈ ایفیڈرین اور 938 کلو گرام چرس کو تلف کیا گیا۔ جب کہ منشیات کی 15 فیکٹریاں تباہ کی جا چکی ہیں۔
اب تک 16 نارکوٹکس مینوفیکچرنگ پراسیسنگ مشینیں تباہ، 18 منشیات کے کمپاؤنڈز مسمار اور 10 ایکڑ پر منشیات کی کاشت کو ختم کر دیا گیا ہے۔ جب کہ آپریشن کے دوران 4 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
اس آپریشن کو 28 اگست 2023 کو ہیڈ کوارٹر 12 کور میں منعقدہ ایک اجلاس میں حتمی شکل دی گئی، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔ علاوہ ازیں 30 اگست کو قلعہ عبداللہ انسداد منشیات مہم کے تحت ایک جرگے کا انعقاد بھی کیا گیا۔
مزید پڑھیں
جرگے میں مقامی عمائدین نے قلعہ عبداللہ اور گلستان میں منشیات فیکٹریوں کے خاتمے اور منشیات پیداوار کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا اور سیکورٹی اداروں کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا۔
پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے یہ آپریشن بلوچستان بالخصوص تعلیمی اداروں کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے کیے جارہےہیں