سابق وزیراعظم نواز شریف نے چوہدری پرویز الٰہی کی سپریم کورٹ بار کے صدرعابد زبیری سے گفتگو کی آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ جو آڈیو لیکس سامنےآئی ہیں وہ انتہائی سنگین ہیں، اعلیٰ عدالت کے جج کے بارے میں اس سے زیادہ سنگین باتیں کیا ہو سکتی ہیں؟
پرویز الہی صاحب کی جو آڈیو لیکس آئی ہیں یہ ایک سنگین معاملہ ہے جو انہوں نے مظاہر علی نقوی کے بارے باتیں کی ہیں پاکستانی قوم میری بات نوٹ کرلے کہ مظاہر علی نقوی جیسے کرداروں کی وجہ سے پاکستان اس مقام پر پہنچا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ ان لوگوں کی وجہ سے پاکستان آج لُڑھک رہا ہے. pic.twitter.com/7nS4Dd8dHN
— PMLN (@pmln_org) February 17, 2023
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ بھی سپریم جوڈیشل کونسل کو نہیں بھیجنا تو پھر کیا کرنا ہے؟
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر ان کا نام نہیں بھیجنا تو میرا نام بھیج دیں، پہلے بھی مجھ پر اتنے الزامات لگائے گئے ہیں ایک نیا الزام بھی لگ جائے تو کیا فرق پڑتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرویز الٰہی کی جو آڈیو لیک سامنے آئی ہے اس کا ہر سطح پر نوٹس لیا جانا چاہیے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پرویز الہی صاحب کی جو آڈیو لیکس آئی ہیں یہ ایک سنگین معاملہ ہے جو انہوں نے مظاہر علی نقوی کے بارے باتیں کی ہیں۔
پاکستانی قوم میری بات نوٹ کرلے کہ مظاہر علی نقوی جیسے کرداروں کی وجہ سے پاکستان اس مقام پر پہنچا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ ان لوگوں کی وجہ سے پاکستان آج لُڑک رہا ہے.
جو انہوں نے کیا ہے اس کے بعد بھی سپریم جوڈیشل کونسل میں انکا کیس نہیں بھیجنا تو پھر کیا کرنا ہے اگر انکا نام نہیں بھیجنا تو میرا نام بھیج دیں " اے وی میرے تے پادیو" پہلے بھی مجھ پہ اتنے الزامات لگائے ہیں ایک نیا الزام بھی لگ جائے تو کیا فرق پڑتا ہے.قائد مسلم لیگ ن نوازشریف pic.twitter.com/Th0q6oV76E
— PMLN (@pmln_org) February 17, 2023
واضح رہے کہ وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی آڈیو لیک کی تحقیقات کی اجازت دے دی ہے۔