نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا ہے کہ توہین رسالت اور توہین قرآن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
لاہور میں چیرمین متحدہ علما بورڈ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر چادروں پر آیات کی توہین ہو رہی ہیں تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے تمام الہامی کتب کو مانے بغیر ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا بالکل اسی طرح پرچم میں سفید حصے کو شامل کیے بغیر ہمارا پرچم مکمل نہیں ہوتا۔
نگراں وزیر انیق احمد نے کہا کہ اہل ایمان اللہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں، ہم اپنے رویوں سے یہ ثابت کررہے ہیں کہ ہم ایک دوسرے سےمحبت کرتے ہیں، ہم بین المذاہب ہم آہنگی کی بات کرتے ہیں۔، ہمارا دین درس دیتا ہے کہ ہم اہل کتاب سے نرمی سے پیش آئیں۔
انہوں نے کہا کہ مسیحیوں کا اپنے مذہب سے تعلق بڑا واضح ہے، وہ بھی خدا کی عبادت کرتے ہیں اور ان میں غرور نہیں ہے، کسی بھی مسئلے پر افہام و تفہیم ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں
نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہمارا مسلمان بھائی دوسرے مسلک ہے ہے تو ہم اسکو اپنا دشمن کیوں سمجھتے ہیں، ہم اللہ اور اللہ کے رسول سے محبت کرتے ہیں، ہمارا کلمہ اور کتاب ایک ہے، جس طرح حروف تہجی میں س اور ش ساتھ ساتھ ہیں اسی طرح سنی اور شیعہ بھی ساتھ ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علما ہمارے سر کا تاج ہیں، قرآن کریم کا علم ان کے ذریعے ہم تک پہنچا ،علماء کی ذہنی سطح بہت بلند ہوتی ہے،وہ اتفاق اور محبت کی بات کرتے ہیں، عام آدمی کے پاس علماء کے مقابلے میں علم نہیں ہوتا، علما کے اختلاف علما میں ہی رہنے دیں۔
انیق احمد نے کہا کہ حکومت حج پالیسی تشکیل دے رہی ہے، عوام کو اس حوالے سے اچھی خبریں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال حج پیکج کی جو قیمت تھی اسے مزید بڑھنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسے اقدامات کریں گے کہ ان کے جانے کے بعد بھی لوگ انہیں اچھے الفاظ میں یاد کریں۔
نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی مسائل درپیش ہیں لیکن نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ توجہ اور ویژن کے ساتھ کام کررہے ییں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اگے لیکر جانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، آنے والا کل روشن ہوگا اور حکومت اس کے ثمرات عوام تک پہنچائے گی۔