کراچی پولیس آفس پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سامنے آنے کے بعد سے ہی اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ اس گاڑی کا مالک کون ہے اور یہ کس کس کے زیر استعمال تھی۔
وی نیوز کو حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق ALF-043نمبر کی یہ گاڑی سندھ میں رجسٹرڈ ہے۔
اب تک کی تحقیق و تفتیش کے مطابق 2013 میں یہ گاڑی کامران نامی شخص نے ملیر 15 پر واقع شوروم سے خریدی تھی۔
تاہم ایک سال بعد ہی 2014 میں کامران نے یہ گاڑی اسی شوروم پر واپس فروخت کر دی۔

بعد ازاں شوروم مالک نے گاڑی قاسم نامی شخص کو فروخت کر دی، قاسم کوئٹہ کا رہائشی ہے
قاسم نے کچھ عرصے بعد گاڑی دوبارہ شوروم مالک کو فروخت کی، جس کے بعد شوروم مالک نے گاڑی حسیب نامی شخص کو فروخت کی، تاہم سابق دو خریداروں کی طرح حسیب نے بھی گاڑی دوبارہ شوروم مالک کو فروخت کر دی۔
کچھ عرصے بعد یہ گاڑی طارق بن زیاد سوسائٹی کے رہائشی جمیل کو فروخت کی گئی اور
جمیل نے بھی یہ گاڑی دوباہ شوروم مالک کو فروخت کر دی۔
شوروم کا مالک اشفاق اس وقت پنجاب میں ہے، جسےکراچی طلب کر لیا گیا ہے
گاڑی کی خرید و فروخت کا کوئی تحریری ریکارڈ موجود نہیں، اس لیے اہم سوال یہ ہے کہ
گاڑی دہشت گردوں تک کیسے پہنچی؟ پولیس یہی بات جانے کی کوشش کر رہی ہے۔