کراچی حملہ: مشکوک گاڑی کی پُر اسرار کہانی

ہفتہ 18 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی پولیس آفس پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سامنے آنے کے بعد سے ہی اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ اس گاڑی کا مالک کون ہے اور یہ کس کس کے زیر استعمال تھی۔

وی نیوز کو حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق ALF-043نمبر کی  یہ گاڑی سندھ میں رجسٹرڈ ہے۔

اب تک کی تحقیق و تفتیش کے مطابق 2013  میں یہ گاڑی کامران نامی شخص نے ملیر 15 پر واقع شوروم سے خریدی تھی۔

تاہم ایک سال بعد ہی 2014 میں کامران نے یہ گاڑی اسی شوروم پر واپس فروخت کر دی۔

حملہ آوروں کے زیر استعمال گاڑی کی تفصیلات

بعد ازاں شوروم مالک نے گاڑی قاسم نامی شخص کو فروخت کر دی، قاسم کوئٹہ کا رہائشی ہے

قاسم نے کچھ عرصے بعد گاڑی دوبارہ شوروم مالک کو فروخت کی، جس کے بعد شوروم مالک نے گاڑی حسیب نامی شخص کو فروخت کی، تاہم سابق دو خریداروں کی طرح حسیب نے بھی گاڑی دوبارہ شوروم مالک کو فروخت کر دی۔

کچھ عرصے بعد یہ گاڑی طارق بن زیاد سوسائٹی کے رہائشی جمیل کو فروخت کی گئی اور
جمیل نے بھی یہ گاڑی دوباہ شوروم مالک کو فروخت کر دی۔

شوروم کا مالک اشفاق اس وقت پنجاب میں ہے، جسےکراچی طلب کر لیا گیا ہے

گاڑی کی خرید و فروخت کا کوئی تحریری ریکارڈ موجود نہیں، اس لیے اہم سوال یہ ہے کہ
گاڑی دہشت گردوں تک کیسے پہنچی؟ پولیس یہی بات جانے کی کوشش کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp