ورلڈ بینک نے پاکستان کو درپیش ترقیاتی پالیسی سے متعلق اہم مسائل پر بحث کو فروغ دینے کے لیے ایک نئے پروگرام ’روشن مستقبل کے لیے اصلاحات: فیصلہ کن وقت‘ کا آغاز کیا ہے۔
اس پروگرام کا مقصد بڑے پیمانے پراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت شروع کرنا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ ملکی معیشت کو مضبوط، موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر زیادہ لچکدار بنانے اور پائیدار ترقی کی طرف مستقل بنیادوں پر لے جانے کے لیے کن بنیادی پالیسیوں میں تبدیلیوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
اس حوالے سے ورلڈ بینک اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس نے ملکرملک کے طول و عرض میں طویل مشاورت کے بعد سامنے آنے والی تجاویز پر مشتمل مسودے تیار کئے ہیں۔ ان مسودوں میں تجاویز پیش کی گئی ہیں کہ پاکستان کو ایسی کون سی بنیادی پالیسی میں تبدیلیوں کی ضرورت ہےجو موجودہ کم شرح نمو اور ترقی مخالف جمود کو توڑنے کے لیے ضروری ہیں۔
مشاورت کے عمل کے دوران ٹیکس اصلاحات، حکومتی ڈھانچے میں موثر تبدیلیوں، سرکاری حکام کی جوابدہی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے موافقت رکھنے والے انفراسٹرکچر کی تعمیر، بچوں میں غیرمعمولی طور پر اسٹنٹنگ کی بلند شرح کو کم کرنے اور تمام بچوں خصوصاً لڑکیوں کے لیے سیکھنے کے مواقع میں اضافہ کے بارے میں بھی تجاویز دی گئی ہیں۔
ورلڈ بینک نے امید ظاہر کی ہے کہ بات چیت کا یہ پروگرام جامع، پائیدار اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ترقی کی جانب اتفاق رائے پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ ’روشن مستقبل کے لیے اصلاحات‘ کا پروگرام ملک بھر میں آن لائن اور براہ راست پروگراموں کی صورت میں جاری رہے گا، اس سلسلے میں 2 روزہ مذاکرہ اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے جو کل بھی جاری رہے گا۔