شام میں ملٹری اکیڈمی پر ڈرون حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حمص میں شامی حکومت کی ملٹری اکیڈمی کو ڈرون کے ذریعے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں کیڈٹس کی گریجویشن تقریب چل رہی تھی جس میں کیڈٹس کے والدین اورعام شہری بھی موجود تھے۔
شام میں انسانی حقوق کے ایک برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی آدھی تعداد کیڈٹس کی ہے جبکہ اس حملے میں 14 عام شہری ہلاک اور 125 افراد زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں
شامی فوج نے دہشت گرد گروپوں کو ڈرون حملےکا ذمہ دار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ شام کے وزیر دفاع نے گریجویشن کی تقریب میں شرکت کی لیکن حملے سے چند منٹ پہلے ہی روانہ ہو گئے.
جمعرات کو ایک اور واقعے میں شام میں کردوں کے زیر قبضہ علاقے میں ترکی کے ڈرون حملے میں کم سے کم 10 افراد ہلاک ہوئے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ انقرہ بم حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی ایف 16 طیاروں نے الہسکہ میں ترکیہ کے مسلح ڈرون کو مار گرایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ ترکیہ کا ڈرون امریکی فوج کے زیادہ قریب آ گیا تھا، متعدد بار وارننگ دینے کے باوجود ڈرون مسلسل اس علاقے میں پرواز کرتا رہا جسے بعد میں امریکی طیاروں نے مار گرایا۔
واضح رہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکا نے ترکیہ کے ڈرون کو مار گرایا ہے۔ اس واقعے پر ترکیہ نے تا حال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔