فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے اوٹیا اسکوائر میں بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا، جہاں مظاہرین سے ان کے لیڈروں اور فلسطین کے بعض بچوں نے بھی خطاب کیا اور اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں قتل عام کو رکوائیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلیوں کے غاصبانہ قبضے کو ختم کرایا جائے اور فلسطینی عوام، بچوں ،جوانوں عورتوں اور مردوں پر ظلم وتشدد ختم کیا جائے۔ اس کے بعد کوئین اسٹریٹ پر مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں اسلامی ملکوں، انڈیا، بنگلہ دیش اور پاکستان کے عوام کے علاوہ نیوزی لینڈ کے مقامی باشندے بھی بڑی تعداد میں شامل تھے۔
یہ مظاہرین آک لینڈ کے مرکزی مقام اوٹیا اسکوائر پر ایک بجے ہی سے آنا شروع ہو گئے تھے اور 2 بجے ان کی تعداد سیکڑوں سے ہزاروں میں بدل گئی تھی۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں زیادہ تر فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے تھے جبکہ بعض پاکستان کے پرچم بھی لہرا رہے تھے۔
مزید پڑھیں
مظاہرین کے ہاتھوں میں عربی اور انگریزی زبان میں بڑے بڑے پلے کارڈز تھے جن پر فلسطین کو آزاد کرو، فلسطینی ریاست قائم کرو، فلسطینیوں کا قتل عام بند کرو، فلسطین میں جنگ بند کرو، فریڈم فار فلسطین کے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
ہزاروں مظاہرین فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے اوٹیا آک لینڈ کی مرکزی شاہراہ کوئین اسٹریٹ تک مارچ کیا اور زبردست نعرے لگوائے۔ مظاہرین 4 بجے شام پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔
واضح رہے پوری دنیا میں اسرائیل کے فلسطین پر غاصبانہ قبضے کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ہورہے ہیں۔ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں اب تک ہزاروں کئی تعداد میں نہتے فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔