فلسطین سے اظہار یکجہتی: پاکستان سمیت دُنیا بھر میں مظاہرے، ریلیاں اور مارچ

جمعہ 13 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے فلسطین کی مذاحمتی تحریک حماس کے حملوں کے بعد غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، جہاں پر اسرائیلی بمباری سے عمارتیں تباہ اور ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی مرد، بچے اور خواتین شہید ہو چکے ہیں۔

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت دُنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، جن میں اسرائیلی فضائی بمباری کی شدید مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے محاصرے اور شدید بمباری کے خلاف دُنیا بھر سمیت پاکستان کے مختلف حصّوں میں سینکڑوں پاکستانی سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

گزشتہ ہفتے کے روز حماس جنگجوؤں کی جانب سے اچانک حملوں کے بعد اسرائیلی فوج غزہ پر شدید ترین بمباری کر رہی ہے۔ اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے جس میں 23 لاکھ افراد آباد ہیں جبکہ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ 1500 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل غزہ خالی کرانے کے حکم نامے کو منسوخ کرے، اقوام متحدہ

اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج  نے غزہ شہر کے تمام شہریوں یعنی 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو غزہ کے جنوبی علاقوں میں منتقل ہونے کا الٹی میٹم  دیا تھا، اسرائیل کے اس مطالبے کے بعد اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اس حکم نامے کو منسوخ کرے۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد پاکستان سمیت پیرس، نیویارک، اردن، مراکش، عراق اور ایران سمیت دیگر ممالک میں شدید مظاہرے کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں نماز جمعہ کے بعد تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف حصوں میں ریلیاں نکالیں۔

مظاہرین نے فلسطینی جھنڈے اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ‘زمین سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوگا’ اور ‘فلسطین کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے رہیں گے‘۔ مظاہرین نے اسرائیلی جھنڈے بھی نذر آتش کیے۔

ملک بھر کی مساجد میں القدس شریف کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں

پاکستان میں ملک بھر کی مساجد میں القدس شریف اور فلسطیینوں کی مکمل آزادی کے لیے دعائیں کی گئیں، بعض مساجد میں قنوت نازلہ پڑھی گئی اور فلسطینی مجاہدین کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں علماء کرام نے فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کے لیے خیرو سلامتی کی خصوصی دعائیں کیں اور اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی۔

علماء کرام نے نماز جمعہ کے خطبات میں کہا کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری قابل مذمت ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو اس ظلم اور جارحیت سے روکے، اقوام عالم کواس صورت حال میں خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم اسرائیلی جارحیت فوری بند کرائے، علما کرام

علما کرام نے کہا کہ اسرائیل درندگی کی انتہا کو پہنچ چکا ہے، وہ فلسطین کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جس کے نتیجہ میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہیں جبکہ تمام بڑی طاقتیں اسرائیل کو شہ دے رہی ہیں۔ علما کرام نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مذمتی قراردادوں سے آگے بڑھ کر فوری طور پر سربراہ اجلاس بلا کر اس مسئلے کا پائیدار حل نکالنا ہو گا ۔

انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی )سے بھی مطالبہ کیا کہ تمام مسلم ممالک کو مشکل کی اس گھڑی میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے عملی طور پر سامنے آنا چاہیے اور وہ فلسطین کی آزادی کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کریں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے اسرائیلی توسیع پسندانہ پالیسی کی مذمت

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور اراکین نے اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ تنازع کو بھی اسرائیل اپنے مذموم استعماری اہداف کے لیے استعمال کر رہاہے۔ گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیل کے حملے مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں جن میں شہری آبادی، بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جمعہ کو اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور اراکین نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے ساتھ دھڑکتے ہیں، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطین کے بارے میں جو پالیسی دی تھی پاکستانی عوام اسی کو درست سمجھتے ہیں۔

کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے تاکہ موثر سفارتی اقدامات کے ذریعے اسرائیل کو جارحیت سے روکا جائے۔

پشاور میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلی کا انعقاد

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں، مظاہرین میں خواتین، طلبہ عام شہریوں اور تمام طبقۂ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔

پشاور میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے قصّہ خوانی بازار میں امامیہ جرگہ، مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے ریلی نکالی گئی، مظاہرین مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔

مظاہرین نے اقوام متحدہ سے اسرائیلی جارحیت کو فوری روکنے اور مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقع پر مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ خون کے آخری قطرے تک کھڑے رہیں گے۔

فلسطینی عوام کے حق میں کیمپس پشاور میں طلبہ کا مارچ

ادھر طلبہ نے فلسطینیوں کے حق میں کیمپس پشاور کا مسجد عثمانیہ تا آئی سی اے گیٹ اسلامیہ کالج پشاور تک مارچ کیا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں طلبہ شریک ہوئے اور اسرائیل کے خلاف  شدید نعرے بازی کی۔

طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطینی کئی سالوں سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ شہید ہو رہے تھے، حماس کی کامیاب کارروائی نے پوری امت مسلمہ کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔  یہودیوں نے گریٹراسرائیل کا نقشہ جاری کیا تھا لیکن حماس کے مجاہدین نے ان کا خواب چکنا چور کردیا۔

ادھرتاجربرادری نے بھی فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنہری مسجد کے سامنے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا، تاجر برادری نے فلسطینوں کے حق اور اسرائیل کے خلاف نعرہ بازی کی۔

جماعت اسلامی کی فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی ریلی

جماعت اسلامی کی جانب سے  فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی۔ ہشنگری چوک پہنچ کر جماعت اسلامی نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ یہاں جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ فلسطین کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی کی ریلی اور مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شریک ہوئیں۔

پاکستان تحریک انصاف کا فلسطینی عوام کے حق میں ریلی

ادھر تحریک انصاف کے کارکنوں نے بھی فلسطین کے حق اور اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ پریس کلب کے باہر پی اٹی آئی کارکنوں نے کہا کہ مشکل کہ اس گھڑی میں ہم فلسطین کے عوام کے ساتھ ہیں۔

فلسطین کی مذاحمتی تحریک ’حماس‘ اور اسرائیلی فوج کے درمیان خونریز جنگ کا آج چھٹا روز ہے اور اب تک دونوں اطراف سے ہزاروں کی تعداد میں عورتوں اور بچوں کی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان میں مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتیں بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اور مارچ کا انعقاد کر رہی ہیں۔

لاہور میں اسرائیل کے خلاف مظاہرہ

لاہور میں جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے مال روڈ پر ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے فلسطین کا بڑا پرچم اٹھا رکھا تھا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینیوں پر مظالم میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکا اور یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک کو فلسطین کاز کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانا مسلمانوں کی ذمہ داری اور ان کے عقیدے کا حصہ ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں سڑکوں پر نکلنے والے پارٹی ارکان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے کیوں کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد انہیں کسی بھی طرح کے احتجاج کی اجازت نہیں۔

کراچی میں فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرہ

کراچی میں نماز جمعہ کے بعد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے متعدد مظاہرے کیے گئے۔ مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے 200 سے زیادہ حامی کھارادر کے علاقے میں جمع ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کے عوام کو درپیش مظالم کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

اس سے قبل ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ احتجاج مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور فلسطینی سرزمین پر صیہونی قبضے کے خلاف ہے۔

اس کے علاوہ جماعت اسلامی نے ماڑی پور روڈ سے یکجہتی واک کی۔ مظاہرین نے کیماڑی روڈ کو عبور کیا اور آخر کار بلاول ہاؤس کے باہر ریلی کا اختتام کیا۔

ملیر میں جے یو آئی (ف) کے حامی سڑکوں پر نکل آئے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ مسلم دنیا کے رہنماؤں کو خاموشی کی زنجیروں کو توڑنا چاہیے اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔

پاراچنار میں موٹر سائیکل ریلی بھی نکالی گئی۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کی جانب سے آج یوم یکجہتی فلسطین منانے کے فیصلے کے بعد کوہاٹ، پشاور، ہنگو اور کئی دیگر شہروں میں اس کے کارکن جمع ہوئے اور احتجاج میں حصہ لیا۔

کوئٹہ میں احتجاجی ریلی

کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ مظاہرے کے دوران مظاہرین نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

ریلی کی قیادت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے علاقائی سربراہ مولانا عبدالرحمٰن نے کی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے غزہ کے عوام کی حمایت کا اعادہ کیا۔

مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور دیگر مقامی سیاسی جماعتوں نے کوئٹہ پریس کلب کے باہر مظاہرے کیے،  ژوب، جعفرآباد اور سوراب میں بھی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

دُنیا کے دیگر ممالک میں فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے

ادھر غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد پیرس، نیویارک، اردن، مراکش، عراق اور ایران سمیت دیگر ممالک میں شدید مظاہرے کیے گئے ہیں۔

فرانس میں پابندی کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے پیرس اور دیگر شہروں میں فلسطینی عوام کی حمایت میں ریلیاں نکالی ہیں۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی پولیس نے پیرس کے مرکزی حصے میں ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔احتجاجی مظاہروں پر پابندی کے باوجود پیرس، للی، بورڈو اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد نے ریلیوں میں شرکت کی۔ انہوں نے ’اسرائیل قاتل‘ اور ’فتح فلسطین کی ہو گی‘کے نعرے لگائے ۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے فرانس میں مقیم لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں اختلافات کو ہوا نہ دیں جبکہ وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے اس بات پر زور دیا کہ احتجاجی مظاہروں پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ پابندی کی خلاف ورزی پر مختلف مقامات پر 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، جرمنی کے دارالحکومت برلن میں پولیس نے محاصرے میں پھنسے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے۔جرمن چانسلر اولاف شولز نے یہود دشمنی کے لیے ’زیرو ٹالرنس‘ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ حماس کے حملے کا جشن منانے کے لیے برلن کے علاقے نیوکلن میں مٹھائیاں تقسیم کرنے والے فلسطینی حامی گروپ سمیدون پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp