سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے فلسطین پر قابض اسرائیل نے جمعہ کو 13ویں روز بھی غزہ اور دیگر علاقوں پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔
امریکی صدر کے دورہ اسرائیل کے موقع پر مسیحی اسپتال پر بمباری کر کے تقریبا 500 افراد کو قتل کرنے والے اسرائیل نے برطانوی وزیراعظم کے دورہ تل ابیب کے موقع پر کی گئی تازہ بمباری میں غزہ میں واقع ایک قدیم آرتھوڈوکس چرچ اور الجبالیہ میں مسجد کو نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی طبی عملے، صحافیوں، سویلینز، تعلیمی اداروں سمیت ہر مقام کو نشانہ بناتی اسرائیلی بمباری کے دوران غزہ سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا انفلوئنسر محمد سمیری کی ایک پوسٹ نے انہیں فالو کرنے والوں کو چونکنے پر مجبور کر دیا۔
We have been bombed, but we survived! #Gaza pic.twitter.com/6ABFdwYch0
— Muhammad Smiry 🇵🇸 (@MuhammadSmiry) October 20, 2023
اسرائیلی حملے کے بعد سے بےگھر افراد کو نقد امداد یا خوراک فراہم کرنے کے رفاہی کام میں مصروف محمد سمیری نے جمعہ کی صبح لکھا کہ ’ہم سے ملحق اپارٹمنٹ پر بمباری ہوئی ہے۔ وہ سب شہید ہو گئے ہیں۔‘
The apartment right next to us was bombed, all of them dead. #Gaza
— Muhammad Smiry 🇵🇸 (@MuhammadSmiry) October 20, 2023
اس پوسٹ کے ریپلائی میں بہت سے افراد نے ان کی حفاظت کی دعا کی اور انہیں حوصلہ دلانے کی کوشش۔ کچھ ہی دیر بعد کی گئی ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’جب دھماکہ سنا تو یوں لگا کہ سر کے اندر کچھ پھٹا ہے۔ دیواریں اور شیشے ٹوٹ گئے۔ میں اس وقت چیخنا چاہتا تھا۔‘
The moment I heard the explosion, I felt it right inside my head, loud with walls and glass breaking, I just wanted to scream! #Gaza
— Muhammad Smiry 🇵🇸 (@MuhammadSmiry) October 20, 2023
رہائشی اپارٹمنٹ پر کی گئی اسرائیلی بمباری سے متاثر ہونے والے فلسطینی انفلوئنسر نے مزید لکھا کہ ’ہم سڑک پر آچکے ہیں۔ کہیں جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ میری کار میں حملے میں تباہ ہو گئی ہے۔‘
اپنے اپارٹمنٹ بلڈنگ پر حملے کی مزید تفصیل شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’وہ (اسرائیل) عام طور پر پوری عمارت کو نشانہ بناتے ہیں، اس مرتبہ ہم سے متصل فلیٹ کو نشانہ بنایا گیا، ایسا نہ ہوا ہوتا تو میں زندہ نہیں ہوتا۔‘
تقریبا پون گھنٹے کے وقفے سے دی گئی اپ ڈیٹ میں محمد سمیری نے مزید لکھا کہ اہلخانہ کو کسی اور مقام پر منتقل کر کے میں اسپتال کی جانب روانہ ہوا ہوں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی مسلسل بمباری، اسپتالوں، تعلیمی اداروں اور رہائشی مقامات کو نشانہ بنائے جانے کی وجہ سے اب تک شہدا کی تعداد 3900 سے زائد ہو گئی ہے۔
جمعہ کی صبح اسرائیلی بمباری سے ہونے والی شہادتوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے، جس کی بڑی تعداد بچوں اور خواتین پر مشتمل تھی جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 400 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔