ایک ایسا آلہ جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کا فشار خون (بلڈ پریشر) چیک کر سکتا ہے، برطانیہ بھر میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔
برطانیہ کی کاؤنٹی ہیمیشائر کی ساوتھمپٹن یونیورسٹی سائنس پارک کی کمپنی لائف لائٹ نے ٹیبلٹ کے ذریعے فشار خون چیک کرنے والی ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے، یہ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت کے ذریعے مریضوں کا فشار خون چیک کرتی ہے. مریض ایک ٹیبلٹ اسکرین کو دیکھتے ہیں جو 40 سیکنڈ میں ان کی آنکھوں سے بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیتی ہے۔
کمپنی کو امید ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مریضوں کے لیے گھر پر ان کے ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز پر استعمال کرنے کے لیے دستیاب ہو گی۔
لائف لائٹ سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ پیٹرونزیو نے کہا ہے کہ ٹیبلٹ پر موجود کیمرہ مریض کی دل کی دھڑکن سے اس کے چہرے کے رنگ کی تبدیلیوں کا پتہ لگاتا ہے، جسے ‘مائیکرو بلوش’ کہا جاتا ہے، پھر اے آئی چہرے کی معلومات سے بلڈ پریشر اور سانس کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔
پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں ہائی بلڈ پریشر کے شکار 43 فیصد لوگ غیر تشخیص شدہ ہیں،
برطانیہ کے پورٹ ڈاؤن گروپ پریکٹس سے وابستہ ڈاکٹر کیرن کیڈ کے مطابق ’بلند فشار خون کا مرض عام ہے اور اکثر اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی ہے۔‘
‘اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ فالج، دل کے دورے، گردے کی بیماری اور ڈیمنشیا سمیت صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے، یہ ضروری ہے کہ اس کی بروقت جانچ ہو تاکہ اس کا علاج ہو سکے۔‘