افغانستان نے پاکستان کو ورلڈ کپ 2023 کے 22 ویں میچ میں رحمٰن اللہ گرباز اور ابراہیم زدران کی عمدہ اوپنگ پارٹنر شپ کی بدولت 8 وکٹوں سے شکست دے کر عالمی ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کر لی۔ افغانستان کے بلے بازوں نے پاکستان کے 282 رنز کا ہدف 48.5 اوورز میں ہی 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات بھی معدوم ہو گئے ہیں۔
پاکستان کے 282 رنز کے تعاقب میں افغانستان کے اوپنر بیٹرز رحمٰن اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے ابتدا سے ہی جارحانہ اننگز کا آغاز کیا، افغانستان کی پہلی وکٹ 130 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب رحمٰن اللہ گرباز 9 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 گیندوں پر 65 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
افغانستان کی دوسری وکٹ 190 کے مجموعی اسکور پر گری جب ابراہیم زدران 10 چوکوں کی مدد سے 113 گیندوں پر 87 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان نے ورلڈ کپ 2023 کے 22 ویں میچ میں افغانستان کو جیت کے لیے 283 رنز کا ہدف دیا ہے، پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز اسکور کیے۔
اس کے بعد رحمت شاہ کریز پر آئے تو انہوں نے بھی انتہائی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 84 گیندوں پر 77 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے، حشمت اللہ شاہدی نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا، انہوں نے بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے4 چوکوں کی مدد سے 45 گیندوں پر48 رنزاسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ ابراہیم زدران کو عمدہ بیٹنگ کرنے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
افغانستان کے خلاف پاکستانی بولر مکمل بے بس نظر آئے تاہم شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
بھارت کے شہر چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے کھیلے جانے والے 22 ویں میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو کہ قدرے درست ثابت نہ ہو سکا۔ پاکستان کی پہلی وکٹ ہی 56 کے مجموعی اسکور پر گر گئی۔
پاکستان کی طرف سے اوپنر بیٹرعبداللہ شفیق اور امام الحق نے اننگز کا آغاز کیا تو امام الحق ابتدا میں ہی 2 چوکوں کی مدد سے 22 گیندوں پر 17 رنز بنا کر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر نوین الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
کریز میں موجود عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے تو انہوں نے محتاط انداز سے کھیل کا آغاز کیا ہے، لیکن 22 ویں اوورز میں عبداللہ شفیق بھی 5 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 75 گیندوں پر 58 رنز اسکور کر کے نور احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد محمد رضوان بابر اعظم کا ساتھ دینے کریز پر آئے تو وہ بھی جلد ہی 120 کے مجموعی اسکور پر 8 رنز بنا کرنور احمد کی گیند پر مجیب الرحمٰن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی چوتھی وکٹ 163 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب مِڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 3 چوکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر 25 رنز بنا کر نوین الحق کی گیند پر محمد نبی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی 5 ویں وکٹ 206 کے مجموعی اسکور پر گری جب بابر اعظم محتاط انداز سے کھیلتے ہوئے 4 چوکوں اور ایک چکھے کی مدد سے 92 گیندوں پر 74 رنز بنا کر نور احمد کی گیند پر مجیب الرحمٰن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد افتخار احمد کریز پر آئے تو انہوں نے انتہائی جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا وہ 2 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 27 گیندوں پر 40 رنز بنا کر نوین الحق کی گیند عظمت اللہ عمرزئی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ان کا ساتھ شاداب خان دے رہے تھے، شاداب خان نے بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1 چوکے اور 1 چھکے کی مدد سے 38 گیندوں پر 40 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے، شاہین شاہ آفریدی نے 3 رنز اسکور کیے جب کہ پاکستان کی ٹیم کو 17 رنز ایکسٹرا کے ملے۔
اس طرح پاکستان نے افغانستان کو مقررہ 50 اوورز میں 283 رنز کا ہدف دیا۔
افغانستان کی طرف سے سب سے عمدہ بولنگ نور احمد نے کی۔ انہوں نے اپنے مقررہ 10 اوورز میں 49 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ نوین الحق نے 2 ، محمد نبی اور عظمت اللہ عمر زئی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان ٹیم نے ایک تبدیلی کی ہے اور آل راؤنڈر محمد نواز کی جگہ نائب کپتان شاداب خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان نے اب تک 4 میچز کھیلے ہیں جن میں 2 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 2 ابتدائی میچ جیتنے کے بعد پہلے بھارت نے یکطرفہ مقابلے کے بعد گرین شرٹس کو شکست دی جب کہ دوسرے میچ آسٹریلیا نے 62 رنز سے ہرا دیا تھا۔
پاکستان، افغانستان ایک روزہ میچز میں اب تک 7 بار آمنے سامنے آئے ہیں اور پاکستان کی تمام میچز میں فتح ہوئی ہے لیکن افغانستان سے ہرمقابلہ سنسنی خیز رہا۔
افغانستان نے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ کا بڑا اپ سیٹ کیا تھا لیکن اسے اب تک 3 میچوں میں شکست ہو چکی ہے۔
پاکستان اسکواڈ
بابراعظم (کپتان )، امام الحق، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخاراحمد، اسامہ میر، شاداب خان، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف۔
افغانستان اسکواڈ
حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمرزئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نوین الحق، نور احمد