جسٹس عرفان سعادت خان نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
جمعہ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان فائز عیسیٰ نے جسٹس عرفان سعادت خان سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور وکلا نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عرفان سعادت خان کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر نامزدگی کی متفقہ طور پر منظوری دے دی تھی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے مطابق جسٹس عرفان سعادت خان سپریم کورٹ کے جج بننے کے اہل ہیں کیونکہ وہ باشعور، تجربہ کار اور اچھے کردار کے مالک ہیں، جسٹس عرفان سعادت خان تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اور ججوں میں سب سے سینئر جج بھی تھے۔
جسٹس سعادت خان کو 25 ستمبر 2009 کو ہائیکورٹ کے جج کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا، وہ 13 مارچ 2017 کو سندھ ہائیکورٹ کے سینئر موسٹ جج بنے اور 3 اکتوبر 2023 سے سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
جسٹس عرفان سعادت خان مختلف کمیٹیوں کی سربراہی بھی کر چکے ہیں، وہ 2017 میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ممبر بھی رہے۔
وہ ڈسٹرکٹ ملیر، ڈسٹرکٹ ایسٹ، شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ کے مانیٹرنگ جج بھی رہ چکے ہیں۔ 2017-2023 کے درمیان صوبہ سندھ بھر کی عدالتوں کے انتظامی جج رہے ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ ہائیکورٹ کی جوڈیشل برانچز کے انچارج، فوجداری قوانین پر رولز کمیٹی کے چیئرپرسن، بین السطور سینئرٹی کمیٹی، بلڈنگ ایڈمنسٹریشن کمیٹیوں کے ساتھ کورٹ بلڈنگ کمیٹی کے سربراہ بھی رہے۔
وہ آغا خان یونیورسٹی سمیت مختلف یونیورسٹیوں کی سنڈیکیٹ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔