افغان طالبان نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کسی کو بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کی حکومت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا کسی کے خلاف اقدامات نہیں چاہتی۔ البتہ پاکستان کے اندر قیام امن امارت اسلامیہ کی ذمہ داری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مسائل خود حل کرے اور اپنی ناکامی کی ذمہ داری افغانستان پر نہ ڈالے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دعووں کے ردعمل میں ترجمان امارت اسلامیہ کا موقفhttps://t.co/DNlEfPNbGo pic.twitter.com/oAAWhem5CX
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 8, 2023
طالبان ترجمان نے کہاکہ امارت اسلامیہ کی فتح کے بعد مبینہ طور پر پاکستان میں بدامنی کے واقعات میں اضافہ اس بات کی دلیل نہیں کہ اس کے پیچھے افغانستان کارفرما ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں اسلحہ محفوظ ہے اور کسی غیر ذمہ دارفریق کے ہاتھ نہیں لگا، اسلحہ کی اسمگلنگ ممنوع ہے اور ہر طرح کے غیرقانونی اقدامات کی روک تھام کی گئی ہے۔
طالبان ترجمان نے کہاکہ افغانستان ایک برادر اور پڑوسی کی طرح پاکستان سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان کو بھی امارت اسلامیہ کے حسن نیت کا ادراک ہونا چاہیے۔
’پاکستان کو اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ افغانستان کی حکومت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا کسی کے خلاف اقدامات نہیں چاہتی‘۔
واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں ملوث ہیں۔ دہشتگرد افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں اور پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔